گرمی سے لڑنے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟

ماہر ین کا کہنا ہے کہ پیاس ایک احساس ہے جو جسم یہ بتانے کے لیے پیدا کرتا ہے کہ یہ پانی پینے کا وقت ہے لیکن اسے پانی کی کمی سے نہیں الجھنا چاہیے۔ جیسا کہ پوری دنیا میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہےیہ نہ صرف آب و ہوا بلکہ انسانی صحت پر بھی اثر انداز ہو رہا ہے۔ اور بڑھتی ہوئی گرمی سے لڑنے کے لیے ہائیڈریٹ رہنا چاہیے اور پانی پیتے رہنا چاہیے۔
تاہم ایسی علامات ہیں جو آپ کی ہائیڈریشن کے بارے میں بہت کچھ ظاہر کرتی ہیں۔
ڈاکٹر فلپ ڈیوس سابق ایف ڈی اے معالج نے کہاآپ کے جسم کو بہترین طریقے سے کام کرنے کے لیے مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ ہونے کی ضرورت ہے۔
پانی کی کمی سے بچنے اور مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ رہنے سے آپ کو اپنے جسم کے درجہ حرارت کو بہترین طریقے سے منظم کرنے، انفیکشن سے بچنے، خلیوں تک غذائی اجزاء فراہم کرنے اور صحت بخش غذا فراہم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہاں تک کہ اس کے نتیجے میں نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کوئی کیسے جانتا ہے کہ وہ صحیح طریقے سے ہائیڈریٹ ہیں یا نہیں۔ ایسی علامات ہیں جو اس حالت کے بارے میں بہت زیادہ وضاحت کرتی ہیں۔ سب سے پہلے آپ کو سمجھنا چاہئے کہ پیاس پانی کی کمی سے مختلف ہے.
رکنیت پر مبنی پرائمری کیئر پریکٹس ون میڈیکل کے ساتھ ایک فیملی فزیشن ڈاکٹر الیکسا میسز مالچک نے کہاپیاس لگنا ایک ایسا احساس ہے جو آپ کا جسم آپ کو بتانے کے لیے پیدا کرتا ہے کہ پانی پینے کا وقت ہو گیا ہےلیکن میں نہیں چاہتی کہ اس میں الجھن ہو۔
ڈاکٹر مالچک نے مزید کہاپانی کی کمی کا ہونا بہت زیادہ شدید ہے اور اس کی کچھ کلاسک علامات ہیں۔ ان علامات میں خشک منہ اور خشک یا پھٹے ہونٹ دیگر حالات کے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔ پانی کی کمی ایک بہت سنگین حالت ہے اور اسے پیاس کے ساتھ بدلا نہیں جا سکتا۔
ڈیوس نے نوٹ کیا اگر ہم اپنے جسم سے بہت زیادہ پانی کھو رہے ہیں تو پانی کی کمی کی طبی حالت ہو سکتی ہے۔ڈیوس نے مزید کہا ڈی ہائیڈریشن کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں پانی کا کافی مقدار میں نہ پینا یا زیادہ پسینہ آنا اور گرم موسم کے دوران زیادہ سرگرمیاں، نیز بہت زیادہ نمک، معدے کے وائرس اور ذیابیطس جیسے حالات شامل ہیں۔
ایسی علامات ہیں جو آپ کے پانی کی مقدار کے بارے میں ظاہر کرتی ہیں اور اسے کب بڑھانا ہے
کم یا گہرے رنگ کا پیشاب
سر درد
چکر آنا
تھکاوٹ
ڈیوس نے کہااگر آپ ان علامات میں سے کسی کو محسوس کرنے لگتے ہیں خاص طور پر گرمی میں باہر رہتے ہوئے اپنے جسم کو ری ہائیڈریٹ کرنا ضروری ہےانہوں نے مزید کہا کہ پانی کی کمی کی ڈگریاں ہیں۔
انہوں نے کہاجب یہ زیادہ شدت اختیار کر لیتا ہے تو یہ ایک خطرناک صورت حال بن سکتا ہے جس کی وجہ سے
غیر معمولی سانس لینا
نبض کی زیادہ شرح
سستی
کم بلڈ پریشر
انہوں نے مشورہ دیا کہ جن لوگوں کو ایسی علامات کا سامنا ہو وہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز نے پانی کی کمی کو گرمی کی تھکن میں بنیادی معاون قرار دیا یہ ایک خطرناک گرمی سے متعلق بیماری ہے جو جان لیوا ہیٹ اسٹروک کا باعث بن سکتی ہے۔یہ لوگوں کو پیاس محسوس کرنے سے پہلے پانی پینے کا مشورہ دیتا ہے.

Author