ہفتہ, اپریل 19, 2025
ہومLatestبرآمدات پر مبنی معیشت اڑان پاکستان کی نبض،قوم کا مستقبل قدرتی وسائل...

برآمدات پر مبنی معیشت اڑان پاکستان کی نبض،قوم کا مستقبل قدرتی وسائل نہیں، احسن اقبال

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے دانش یونیورسٹی کے قیام کو پاکستان کی تکنیکی ترقی کی جستجو میں گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدات پر مبنی معیشت اڑان پاکستان منصوبے کی نبض ہے، قوم کا مستقبل قدرتی وسائل نہیں علم پیدا کرنے کی صلاحیت سے متعین ہوگا، آج کی دوڑ میں قومیں تیل و گیس نہیں بلکہ ہنر و ٹیکنالوجی کی بناء پر مقابلہ کر رہی ہیں، زراعت ٹیکنالوجی، صحت ٹیکنالوجی، تعلیم ٹیکنالوجی جیسے جدید شعبے ہی ترقی کی کنجی ہیں۔

پاکستان اکیڈمی آف سائنس میں منعقدہ سائنس، ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ برائے ڈویلپمنٹ کے موضوع پر پالیسی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہواحسن اقبال نے کہا کہ پاکستان ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے، ہماری قوم کا مستقبل قدرتی وسائل سے نہیں ،علم پیدا کرنے کی صلاحیت سے متعین ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے سائنس ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کے بنیادی ڈھانچے کو قومی ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے ، ہم یہاں ملک کو ٹیکنو اکانومی میں تبدیل کرنے کیلئے آئے ہیں، اسلام کے مطابق حصول علم ہمارا فرض ہے، قرآن ہمیں کائنات کو دریافت کرنے کی تلقین کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم سپین میں 70پبلک لائبریریاں تھیں جہاں یورپ کو دنیا کا علم عربی میں متعارف کرایا گیا ، مسلم دنیا عالمی آبادی کی 25فیصد کی نمائندگی کرتی ہے لیکن سائنسی ترقی میں مسلم ممالک کا 2فیصد سے بھی کم حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنا کھویا ہوا علمی ورثہ دوبارہ حاصل کرنا ہوگا، آج کی دوڑ میں قومیں تیل و گیس پر نہیں بلکہ ہنر اور ٹیکنالوجی کی بنا  پر مقابلہ کر رہی ہیں، جنوبی کوریا، سنگاپور، اسرائیل سائنس ٹیکنالوجی اور اختراع میں سرمایہ کاری کے ذریعے اکنامک سپر پاور بن گئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سائنسدان اور انجینئر ہمارے ترقی کے سفر میں مرکزی کردار کے حامل ہیں، دانش یونیورسٹی کا قیام پاکستان کی تکنیکی ترقی کی جستجو میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔  انہوں نے کہا کہ برآمدات پر مبنی معیشت اڑان پاکستان منصوبے کی نبض ہے، پاکستان کی برآمدات کو ٹیکسٹائل سے ٹیکنالوجی کی طرف منتقل کرنے کی ضرورت ہے، زراعت ٹیکنالوجی، صحت ٹیکنالوجی، تعلیم ٹیکنالوجی جیسے جدید شعبے ہی ترقی کی کنجی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک روز قبل ہی 300زرعی سائنسدانوں کا گروپ چین میں ٹریننگ کیلئے روانہ کیا گیا ،زرعی سائنسدانوں کے گروپ میں 50فیصد خواتین تھیں، خواتین کیلئے ٹیکنالوجی تک رسائی کو یقینی بنانا ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ، یہ لوگ گرین انقلاب 3.0کے اثرات سے نمٹنے کیلئے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!