اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی پیدا کرنیوالی سرکاری کمپنیوں کی جانب سے کیپیسٹی پیمنٹ وصولی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری جنکوز کا کیا کام وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں؟، وہ سرکار کے منصوبے ہیں،پی ٹی آئی دور حکومت میں معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچایا گیا،فتنہ الخوارج کیخلاف آپریشنز جاری ہیں، بیش بہا قربانیوں سے فتنہ ہمیشہ کیلئے دم توڑ جائے گا،وزارت تعلیم صوبوں کیساتھ رابطہ کاری کرکے تعلیمی میدان میں آنیوالی رکاوٹیں دور کرے ، پنجگور میں پاک ایران سرحد پر نئی کراسنگ سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا ،سمگلنگ روک تھام میں مزید کامیابی حاصل ہوگی۔
منگل کو وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں خواتین کی تعلیم بارے شاندار کانفرنس ہوئی جس کیلئے وزیر تعلیم، سیکرٹری تعلیم، وزیر اطلاعات و دیگر نے اچھی تیاری کی ۔ کانفرنس میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور دیگر ممالک کے وزرائے تعلیم اور مہمانان نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم بارے چیلنجز درپیش ہیں، تقریبا دو کروڑ 28 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے جس میں اکثریت بچیوں کی ہے، یہ بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں صوبوں کا اہم کردار ہے، وفاق کو صوبوں کیساتھ مل کر تعلیم کے میدان میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ ماہ قبل تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی نافذ کی تھی،وزیرتعلیم کو گزارش کروں گا کہ وہ صوبوں کیساتھ رابطہ کاری کرکے تعلیم کے میدان میں آنیوالی رکاوٹوں کو دور کریں، یہ بہت بڑی کوشش ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پروازیں یورپ کیلئے شروع ہو چکی ہیں، چند روز قبل پیرس کیلئے پہلی پرواز روانہ ہوئی جو بہت بڑی کامیابی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے چند سال قبل اس وقت کی حکومت کے وزیر ہوابازی نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں تقریر کی جس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوئے اور پھر اس کانقصان پاکستان کے عوام اور دنیا میں جانے والے مسافروں نے اٹھایا۔
انہوں نے کا کہ اب کئی سال بعد تمام پابندیاں ختم ہو رہی ہیں ،امید ہے برطانیہ میں بھی ہماری پروازیں جائیں گی، میں وزیردفاع خواجہ آصف ان کی ٹیم اور سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ ان کی دن رات کی کاوشیں رنگ لائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہماری میٹنگ میں وزیر توانائی نے بریفنگ دی تھی، اس پر ٹاسک فورس تیزی سے کام کررہی ہے، انہوں نے محنت کے ساتھ 3ہزار میگاواٹ کے اہداف حاصل کئے ہیں، بڑی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اس حوالے سے ہمیں مکمل طور پر یکسو ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ڈالر میں کیپیسٹی پیمنٹ کی ادائیگی بڑا مسئلہ ہے،سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں)کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجگور میں پاک ایران سرحد پر نئی کراسنگ کا آغاز کیا گیا ہے جس سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور سمگلنگ کی روک تھام میں مزید کامیابی حاصل ہوگی ، معاملے پر کردار ادا کرنے پر برادر ملک ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرم میں حالات اب معمول پر آ رہے ہیں، امن معاہدے کے بعد ایک بہت بڑا دھچکا لگا تھا، وہاں قائم مورچے اب مسمار کئے جا رہے ہیں ، خوراک و ادویات کی فراہمی جا رہی ہے جو خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز مل کر وہاں پر امن کو قائم رکھیں گے اور متحارب گروپوں میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے مشرکہ طور پر کردار ادا کریں گے تاکہ آئندہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ فتنہ الخوارج کیخلاف افواج پاکستان کی آرمی چیف کی سربراہی دن رات کارروائیاں جاری ہیں، حال ہی میں بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 27دہشت گرد جہنم رسید کئے گئے ہیں، اسی طرح دوسری جگہوں پر بھی آپریشنز جاری ہیں، ہم سب کو احساس ہونا چاہئے کہ ان بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں فتنہ الخوارج ہمیشہ کیلئے دم توڑ جائے گا اور پاکستان میں دوبارہ ویسا ہی امن قائم ہوگا، جو 2018ء میں نواز شریف کی قیادت میں قائم ہو چکا تھا۔