نان چھانگ(شِنہوا)سٹریٹجک کمیونیکیشن فورم 2025 کے دوران پاکستانی سفارتی مندوبین نے شانگ راؤ اقتصادی و ٹیکنالوجیکل ترقیاتی زون میں واقع جیانگ شی گیلے نیو انرجی کمرشل وہیکل کمپنی لمیٹڈ کا دورہ کیا ۔
مندوبین نے چین کی نئی توانائی گاڑیوں کی صلاحیتوں کا براہ راست تجربہ کیا اور آزمائشی سفر کے دوران انہیں دنیا کے لئے ایک متاثر کن تحفہ قرار دے کر خوب سراہا۔
یہ فیکٹری شانگ راؤ آٹوموبائل انڈسٹری کلسٹر کے اندر واقع ہے جہاں 22 اپ اسٹریم ادارے کام کرتے ہیں اور گیلے ایک مرکزی ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔
اس سفارتی سرگرمی کا وقت گیلے کی تجارتی توسیع میں اہم پیش رفت کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔گیلے ہولڈنگ گروپ نے حال ہی میں پاکستان کے ایچ آر ایل انجینئرنگ گروپ اور کیپیٹل سمارٹ موٹرز کے ساتھ معاہدے کئے ہیں تاکہ گیلے کی یوآن چھینگ برانڈ کی گاڑیوں سمیت اس کی تمام نئی توانائی کمرشل گاڑیاں پاکستانی مارکیٹ میں متعارف کرائی جاسکیں۔
یوآن چھینگ برانڈ اور ایچ آر ایل کے درمیان طے پانے والے باضابطہ مشترکہ منصوبے کے معاہدے سے نئی توانائی کی مسافر اور کمرشل گاڑیوں میں تعاون مزید گہرا ہوگا۔
یہ شراکت داری جو مکمل گاڑیوں کی درآمد (سی بی یو) اور لوکل ناکڈ۔ ڈاؤن (سی کے ڈی) اسمبلی دونوں کو یکجا کرتی ہے، پاکستان کی آٹو صنعت میں نئی جان ڈالنے کے لئے تیار ہے۔
یہ تعاون پاکستان کی نئی توانائی کی صنعت کے خاکے سے بالکل مطابقت رکھتا ہے۔ پاکستان کا ہدف ہے کہ 2030 تک نئی گاڑیوں کی فروخت میں الیکٹرک گاڑیوں کا حصہ 30 فیصد ہو نا چاہیے،اس کے لئے مسافر گا ڑیوں، کمرشل ٹرکوں اور اہم 2/3 پہیوں والی گاڑیوں کو شامل کرنے والی پالیسیاں بنائی گئی ہیں، یہ سب الیکٹرک گاڑیوں کے ایک متنوع ماحول دوست نظام کی تشکیل کی کوشش کا حصہ ہے۔
چائنہ انسٹی ٹیوٹس آف کنٹیمپریری انٹرنیشنل ریلیشنز(سی آئی سی آئی آر)میں انسٹی ٹیوٹ فار ساؤتھ ایشین سٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وانگ شی دا نے کہا کہ نئی توانائی گاڑیوں (این ای وی) کی چینی کمپنیاں پاکستان کو ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ماحولیاتی تبدیلی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد فراہم کریں گی، چاہے وہ فروخت کے حوالے سے ہوں یا پیداوار کے لحاظ سے ہوں۔
انہوں نے زور دیا کہ کئی سالوں کی ترقی کے بعد چینی نئی توانائی گاڑیاں (این ای ویز) موثر لاگت، فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت اور انٹیلی جنٹ ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا کی بہترین گاڑیوں میں شمار ہوتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی قیمت میں برتری انہیں پاکستان میں مقامی صارفین کے لئے خاص طور پر پرکشش بناتی ہے۔
گریٹ وال اور ایس اے آئی سی ایم جی جیسی چینی کار ساز کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں مقامی طور پر تیار کردہ ماڈلز لانچ کرچکی ہیں اور بی وائے ڈی بھی ایک فیکٹری قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
وانگ شی دا نے مزید کہا کہ فی الحال این ای وی صنعت کی اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم کمپنیاں چین کے اندر زیادہ جامع طور پر تیار کی گئی ہیں ۔اس لئے بڑی حد تک پاکستان بنیادی طور پر مقامی اسمبلی کا ذمہ دار ہے تاہم مقامی پیداواری صلاحیت میں اضافے اور معاون سہولیات میں بہتری کے ساتھ مستقبل میں مقامی مینوفیکچرنگ اور اسمبلی دونوں کی گنجائش موجود ہے۔
پاکستان پالیسی سپورٹ، سرمایہ کاری کی ترغیبات اور صارفین کی رہنمائی کے ذریعے نقل و حمل کی اپنی ماحول دوست تبدیلی کو مستحکم طریقے سے آگے بڑھا رہا ہے۔ جیانگ شی کے شانگ راؤ میں سفیروں کی آزمائشی ڈرائیو سفارتی تبادلے سے بڑھ کر معنی رکھتی ہے۔
اس نے چین کی نئی توانائی گاڑیوں کی اختراع کو پاکستان کی ماحول دوست ترقی کی خواہشات کے ساتھ گہرے انضمام کو بھی اجاگر کیا۔ یہ تجربہ جنوبی ایشیائی اقوام کے لئے ایک نئی کم کاربن اور موثر نقل و حمل کی صورتحال کامنظرنامہ بیان کر تا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ چینی نئی توانائی ٹیکنالوجی عالمی پائیدار ترقی میں مزید حصہ ڈالے گی۔
