منگل, دسمبر 2, 2025
ہومتازہ ترینبوداپست میوزیم میں چین کے ٹیرراکوٹا وارئرز کی نمائش کا افتتاح

بوداپست میوزیم میں چین کے ٹیرراکوٹا وارئرز کی نمائش کا افتتاح

بوداپست کے میوزیم آف فائن آرٹس نے جمعرات کے روز ہنگری میں اب تک کی سب سے اہم چینی ثقافتی نمائشوں میں سے ایک کا آغاز کیا ہے جس میں چھِن اور ہان شاہی ادوار کی 150 سے زائد قدیم نوادرات پیش کی گئی ہیں جن میں 10 اصل ٹیرراکوٹا وارئرز بھی شامل ہیں۔

"چھِن اور ہان سلطنت کی تہذیب – پہلے چینی شہنشاہ کے ٹیرراکوٹا وارئرز” کے عنوان سے یہ نمائش بوداپست کے میوزیم آف فائن آرٹس اور شانشی پروونشل کلچرل ہیریٹیج ایڈمنسٹریشن نے مشترکہ طور پر منعقد کی ہے۔ جمعہ کے روز سے شروع ہونے والی یہ نمائش چھ ماہ تک جاری رہے گی۔

اپنی افتتاحی تقریر میں ہنگری کے صدر تیماش شُویوک نے کہا کہ ہنگری اور چین کے درمیان ثقافت، معیشت، سائنس، جدت کاری اور سفارت کاری سمیت مختلف شعبوں میں ’’مضبوط اور ثمرآور‘‘ تعلقات قائم ہو چکے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ نمائش دونوں ممالک کے باہمی احترام اور تعاون کی عکاسی کرتی ہے۔

چین کے ہنگری میں سفیر گونگ تاؤ نے کہا کہ یہ نمائش حالیہ برسوں میں یورپ میں چینی ثقافت کی سب سے نمایاں پیشکشوں میں سے ایک ہے جو لوگوں کو چین کی تاریخ اور تہذیب کو قریب سے محسوس کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ تقریب دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں کا ایک اہم باب بن چکی ہے اور ان کی گہری دوستی کی علامت بھی ہے۔

نمائش میں چھِن شاہی سلطنت کے عروج، شہنشاہ چھن شی ہوانگ کے تحت چین کے اتحاد اور شہنشاہ کی ٹیراکوٹا فوج کے پس منظر میں موجود بے مثال دستکاری کو اجاگر کیا گیا ہے۔اہم نمائشوں میں شاہی مقبرے سے ملنے والے ہتھیار، رسمی استعمال کی اشیاء، رتھوں کے ماڈلز اور تدفینی نوادرات شامل ہیں۔

نمائش کا ایک اور حصہ مغربی ہان شاہی دور کو اُجاگر کرتا ہے جہاں شہنشاہ جِنگ کے یانگ لِنگ شاہی مقبرے سے لائے گئے نوادرات نمائش کا حصہ ہیں۔یہ اشیا شاہراہِ ریشم کے ابتدائی دور کے روابط کے علاوہ اُس دور میں حکمرانی، معیشت اور پیمائش کے نظام کے مختلف پہلوؤں کو بھی نمایاں کرتی ہیں۔

میوزیم کے ڈائریکٹر جنرل لاسلو بآن نے کہا کہ یہ نمائش وسطی یورپ کے لئے ایک نیا معیار قائم کرے گی۔

ساؤنڈ بائٹ 1(ہنگرین): لاسلو بآن، ڈائریکٹر جنرل، میوزیم آف فائن آرٹس

"بالکل اس میں بہت زیادہ دلچسپی ہو گی۔ یہ چین اور ہنگری کے ثقافتی تعلقات میں ایک بڑا سنگِ میل ہے۔ ہنگری کے بہت کم باشندوں کو شی آن جا کر ان نوادرات کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ ان نوادرات کو یہاں لانا ہنگری کے لوگوں کے لئے ایک غیر معمولی تحفہ ہے۔ میرا یقین ہے کہ ہم یہ یہاں کئی لاکھ مہمانوں کو دیکھیں گے۔”

نمائش کی کیوریٹر گیورگی فائچشاک نے کہا کہ یہ نمائش قدیم چینی تہذیب کی بنیاد کو سمجھنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نمائش میں رکھی گئی آثارِ قدیمہ کی اشیا چینی ثقافت کے بنیادی عناصر کی عکاسی کرتی ہیں اور چِھن اور ہان ادوار کی روزمرہ زندگی میں جھانکنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): گیورگی فائچشاک، نمائش کی کیوریٹر

"میری نظر میں یہ آثارِ قدیمہ نہایت منفرد نوادرات ہیں۔ ان کی خوبصورتی، ان کا کمال، ان کی بےحد واضح دلکشی اور ان کی انتہائی نمایاں خصوصیات چینی ثقافت کی اصل روح کو ظاہر کرتی ہیں۔ اور میرا خیال ہے کہ ہم ان کے ذریعے ہان دور کی روزمرہ زندگی بھی پیش کر سکتے ہیں۔ مجموعی طور پر ان اشیا سے چین اور چینی تہذیب کی روح جھلک رہی ہے۔”

سینئر ماہرِ آثارِ قدیمہ ریکا پالنکا کہتی ہیں کہ انہوں نے پہلی بار سال 1988 میں بوداپست میں ٹیرراکوٹا وارئیرز دیکھے تھے اور کئی دہائیوں بعد دوبارہ انہیں دیکھنے سے ان کی تاریخی اور فنکارانہ اہمیت کے حوالے سے میرا ادراک مزید بڑھ گیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (ہنگرین): ریکا پالنکا، سینئر ماہرِ آثارِ قدیمہ

"جب میں جوان تھی تو یہ مجھے بس حیران کر دیتا تھا۔ اب مجھے پتہ چلا ہے کہ میں کیا دیکھ رہی ہوں۔ میں آثارِ قدیمہ کے اس غیر معمولی مجموعے کے حجم اور اہمیت کی واقعی قدر کرتی ہوں۔”

بوداپست، ہنگری سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

بوداپست کے میوزیم آف فائن آرٹس میں چین کی نمائش کا آغاز

نمائش میں 150 سے زائد قدیم آثارِ قدیمہ پیش کئے گئے ہیں

اصل ٹیرراکوٹا وارئرز بھی اس نمائش کا حصہ ہیں

یہ نمائش چھ ماہ تک ہنگری میں جاری رہے گی

ہنگری کے صدر تیماش شُویوک نے افتتاحی تقریب میں خطاب کیا

چین کے سفیر گونگ تاؤ نے نمائش کی اہمیت پر روشنی ڈالی

نمائش میں چھن اور ہان سلطنت کے تاریخی نوادرات شامل ہیں

کیوریٹر گیورگی فائچشاک نے قدیم چینی تہذیب کی جھلک بیان کی

سینئر میوزیم ماہر ریکا پالنکا نے تاریخی اہمیت پر تبصرہ کیا

یہ نمائش چین اور ہنگری کے ثقافتی تعلقات کی علامت ہے

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!