منگل, دسمبر 2, 2025
ہومتازہ ترینآئس اور سنو سیاحتی پروگرام سے چین اور روس کے درمیان ثقافتی...

آئس اور سنو سیاحتی پروگرام سے چین اور روس کے درمیان ثقافتی تبادلے کا فروغ

ہوہوت(شِنہوا)روس سے تعلق رکھنے والی سیاح اینا ایوانووا چین کے شمال اندرونی منگولیا خودمختار خطے کے آرشان میں آئس اینڈ سنو کے حیرت انگیز مناظر دیکھ کر دنگ رہ گئی۔

انہوں نے کہا کہ میں منفی 20 ڈگری سینٹی گریڈ کے خالص آئس اینڈ سنو والے ماحول میں ایک قدرتی گرم چشمے میں نہا رہی ہوں۔ اوپر دیکھتی ہوں تو ستاروں بھرا آسمان، وسیع جنگلات اور برف پوش میدان دکھائی دیتے ہیں۔

20 ویں آرشان آئس اینڈ سنو فیسٹول 15 نومبر کو شروع ہوا۔ آرشان، جو داہنگ گان پہاڑوں کے جنوب مغربی دامن پر اور چار بڑے چراگاہوں کے سنگم پر واقع ہے، اپنی آئس اینڈ سنو اور گرم چشموں کی وجہ سے حالیہ برسوں میں ایک مقبول سیاحتی مقام بن گیا ہے۔ یہ ضلعی سطح کا علاقہ ہر سال سات ماہ کی طویل سردیوں سے گزرتا ہے اور تقریباً چھ ماہ برف سے ڈھکا رہتا ہے۔

گزشتہ دو دہائیوں میں آرشان نے صرف آئس اینڈ سنو کی سیاحت پیش کرنے سے لے کر ایک جامع ثقافتی اور سیاحتی منظرنامے میں تبدیلی کی ہے، جس میں آئس اینڈ سنو، کھیلوں کے مقابلے، گرم چشمے، عوامی رسم و رواج اور صحت کی دیکھ بھال شامل ہیں۔

ایوانووا نے کہا کہ صنعتی اپ گریڈنگ کا یہ نظریہ سیکھنے کے قابل ہے۔ آرشان نے قدرتی وسائل کو اقتصادی ترقی کی قوت میں تبدیل کرنے میں بہترین کام کیا ہے۔

اس سال میلے نے روس سے اینا ایوانووا جیسے کئی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، جن میں سے کئی آرشان کی آئس اینڈ سنو کی سیاحت کی پیشکشوں میں دلچسپی رکھتے ہیں اور گروپ ٹورز میں حصہ لیتے ہیں۔

روس سے تعلق رکھنے والے ایک اور سیاح دمیتری سوکولوف نے کہا کہ یہاں کا گرم چشمے کا پانی بہترین معیار کا ہے۔ ہم روسیوں کے لئے سردیوں کی تعطیلات میں نہ صرف برف کے اعلیٰ مناظر بلکہ تھکن دور کرنے والے گرم چشموں کی ضرورت ہے۔ یہاں آرشان میں یہ دونوں بہترین انداز میں موجود ہیں۔

روس کے سیاح صرف آئس اینڈ سنو کی بہترین سیاحت کے تجربے کے لئے نہیں بلکہ بڑھتی ہوئی سرحد پار سیاحت کی پالیسی کی وجہ سے بھی آرشان کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

اس سال کے میلے میں چین-منگولیا-روس-جمہوریہ کوریا سرحد پار گولڈن ٹورازم لائن کوآپریشن میکانزم پر دستخط کئے گئے، جس سے مستقبل میں زیادہ آسان اور متنوع سرحد پار سیاحتی مصنوعات کی ترقی کا راستہ ہموار ہوگا۔

Website |  + posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!