وزیر محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بھارت اپنے مہروں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرانا بند کرے، دنیا کو پیغام پہنچ چکا، پاکستان تر نوالا نہیں، ملک میں دہشت گردی مشرف دور میں شروع ہوئی اس وقت بھی خیبرپختونخوا میں پاکستان کا پرچم لہرانا جرم تھا۔
ہفتے کو اعظم بستی قبرستان میں سانحہ کارساز کے مدفون 7شہدا کی قبروں پر حاضری اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ سانحہ کارساز میں ہمارے سینکڑوں کارکنان شہید اور زخمی ہوئے، سندھ میں اس وقت ارباب رحیم حکومت تھی، اس سانحے کی ایف آئی آر کیلئے جب ہم تھانے گئے تو ایس ایچ او بھاگ گیا، سانحے کے بعد شواہد کو دھو دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ کارساز میں ہمارے کارکنان نے بینظیر بھٹو کو محفوظ رکھا، سانحہ کے اگلے روز ہی بینظیر بھٹو شہداء کے گھر گئیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کو وطن نہ آنے کا مشورہ دیا گیا تھا مگر انہوں نے باور کرایا کہ دہشت گردوں سے ڈرنے والی نہیں، اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی مشرف دور میں پروان چڑھی ، اس وقت بھی خیبر پختونخوا میں پاکستان کا پرچم لہرانا جرم تھا، آج پھر دہشت گردی پروان چڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کو اپنی سرزمین کو پاکستان کیخلاف دہشتگردی میں استعمال ہونے سے روکنا ہوگا ،بھارت اپنے مہروں کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کراتا ہے لیکن اب اس کو سمجھنا ہوگا پاکستان تر نوالہ نہیں ہے ،دنیا کو یہ پیغام چلا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کو اب اپنے ملک واپس چلے جانا چاہئے ۔