چین میں عالمی سطح پر نوجوان محققین کو بااختیار بنانے کے لئے تبادلے کا منصوبہ شروع

چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر سانیا کے تحقیقاتی ادارے میں چینی محقق چھن چھنگ (دائیں) کیساوا کیڑوں پر قابو پانے کے تجربے میں نائیجیریا کے ایک طالبعلم کی مدد کررہے ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی اے ایس ٹی) اور انٹرنیشنل سائنس کونسل نے کیریئر کے ابتدائی اور درمیانی مراحل میں عالمی سائنسی محققین کے لئے تبادلے کے ایک مشترکہ منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

اس 2 سالہ منصوبے کا اعلان ورلڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ فورم 2024 میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد بین الاقوامی سائنس اور عالمی پالیسی کے عمل میں ابتدائی اور درمیانی کیریئر کے محققین کی آواز کو بااختیار اور توانا کرنا ہے۔

اس منصوبے کے تحت بین الاقوامی سائنسی قیادت کی تربیت اور نوجوان سائنس دانوں کو بین الاقوامی سائنسی کانفرنسوں میں شرکت کے لئے مدد فراہم کی جائے گی۔

چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق اس سے ابتدائی اور درمیانی کیریئر کے محققین کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر نوجوان سائنس دانوں کے درمیان تبادلوں کو مضبوط بنائیں اور شراکت داری کو فروغ دیں۔

Author

  • Xinhua

    شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts
اپنا تبصرہ لکھیں