یانگون(شِنہوا)چین-میانمار سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کو یانگون اور ماندالے میں تقریبات کے ذریعے منایا گیا جن میں دوطرفہ تعاون اور میانمار کے لئے چین کی مسلسل حمایت پر زور دیا گیا۔یانگون میں سالگرہ کی مناسبت سے تہذیبوں کے درمیان مکالمے کے بین الاقوامی دن کے ساتھ ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا جبکہ ماندالے میں سفارتی سنگ میل کے خیرمقدم کے لئے ایک فورم منعقد ہوا۔چین اور میانمار سے تعلق رکھنے والے سرکاری اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، کاروباری اداروں، تھنک ٹینکس اور تعلیمی اداروں کے سینکڑوں نمائندوں نے یانگون کی تقریب میں شرکت کی جہاں دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے قائم "پاؤک فاؤ” (برادرانہ) دوستی کو اجاگر کیا گیا۔ماندالے ریجن کے وزیراعلیٰ میو آنگ نے ماندالے میں منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ 75 برسوں کے دوران میانمار اور چین نے سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافت، تعلیم، کھیل اور صحت جیسے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مسلسل فروغ دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میانمار بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، میانمار-چین اقتصادی راہداری اور چین-میانمار تیل و گیس پائپ لائن سمیت بڑے مشترکہ منصوبوں کے نفاذ کی بھرپور طور پر حمایت کرتا ہے۔میانمار-چین دوستی ایسوسی ایشن کے چیئرمین یو ٹن اُو نے یانگون میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے عالمی تعاون کو مضبوط کیا ہے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ لان کانگ-می کونگ تعاون کا نظام خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔میانمار میں چین کی سفیر ماجیا نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین اور میانمار کے درمیان 1950 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دوطرفہ تعلقات نے بین الاقوامی تبدیلیوں کا مقابلہ کیا ہے اور ہمیشہ مستحکم طور پر ترقی کرتے رہے ہیں۔ماندالے میں چین کے قونصلر جنرل گاؤ پھنگ نے ماندالے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاہے بین الاقوامی حالات کیسے بھی بدلیں، چین ہمیشہ دوستی، خلوص، باہمی فائدے اور فراخدلی کے اصولوں پر عمل پیرا رہا ہے۔
