منگل, دسمبر 30, 2025
ہومپاکستان2025 پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کا سال، مختلف سربراہان مملکت و حکومتی...

2025 پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کا سال، مختلف سربراہان مملکت و حکومتی عہدیداروں کے دورے

رواں سال پاکستان کی سفارتکاری کے حوالے سے انتہائی اہم اور کامیاب سال رہا جس کے ابتداء میں ہی پاکستان نے خاص طور دوطرفہ اور سہ فریقی مذاکرات کے حوالے سے علاقائی ممالک کیساتھ مسلسل رابطے رکھے جن کی بدولت 2025میں 9 عالمی رہنمائوں نے پاکستان کے دورے کئے جن میں سب سے پہلا دورہ 12 سے 13 فروری کو ترک صدر رجب طیب اردوان کا تھا، اس دورے میں تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کیلئے اقدامات، باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا، دفاعی تعاون کو بڑھانے، دفاعی پیداوار اور عسکری شراکت داری پر بھی متعدد معاہدے کئے گئے، 24معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے، ساتھ ہی علاقائی اور عالمی امور بالخصوص فلسطین کے مسئلے پر مشترکہ موقف بھی اپنا گیا۔

20 اور 21اپریل متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان پاکستان کے دورے پر آئے، اس دوران دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور مسلم دنیا کے معاملات پر مشاورت کی گئی، سرمایہ کاری، افرادی قوت اور تجارتی تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔

2 اور 3 اگست کو ایران کے صدر مسعود پزشکیان پاکستان کے دورے پر آئے اور پاک ایران تجارت کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا، ایرانی صدر نے شاعرِ مشرق علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دی اور عوامی و ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا گیا، یہ دورہ معاشی اور سیاسی حوالوں سے اہم رہا۔

ایرانی صدر کی آمد سے قبل ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے 5 مئی کو پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں خطے میں کشیدگی، سرحدی صورتحال اور سفارتی ہم آہنگی پر گفتگو کی گئی، اس کیساتھ ساتھ سرحدی تعاون اور امن و امان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

25 اور 26 نومبر کو ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری اور انتہائی اہم رہنما ڈاکٹر اردشیر علی لاریجانی نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں دوطرفہ معاملات پر بات چیت کی گئی، مجموعی طور پر یہ سال پاک ایران تعلقات کے حوالے سے اچھا ثابت ہوا۔

8 اور 9ستمبر کو قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ مورات نورتلیو نے پاکستان کا دورہ کیا، جس میں انہوں نے صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں، وسط ایشیا ء تک رسائی، تجارت اور توانائی تعاون پر گفتگو ہوئی، علاقائی روابط اور مستقبل کے اعلی سطح دوروں کی تیاری کے سلسلے میں بات چیت بھی ہوئی۔

2 اور 4 اکتوبر ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم پاکستان کے دورے پر تشریف لائے جس میں دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت، دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات کی، دونوں حکومتوں نے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کئے جن میں حلال صنعت، چھوٹے و درمیانے کا کاروبار، سیاحت اور سفارتی تربیت شامل ہیں جبکہ سیاسی سطح پر علاقائی امن، استحکام اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، اسکے علاوہ اقتصادی پیشرفت کے طور پر ملائیشیا نے پاکستان سے زرعی مصنوعات اور حلال گوشت کی برآمدات بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور دورہ پاکستان ملائیشیا تعلقات کو مضبوط کرنے اور باہمی شراکت داری کو عملی شکل دینے کا اہم سنگ میل ثابت ہوا۔

24 اکتوبر کو پولینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ رادوسلاو سیکورسکی نے پاکستان کا دورہ کیا جس میں پاکستان یورپی یونین تعلقات اور عالمی سفارتی تعاون پر بات چیت ہوئی، تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

15 اور 16 نومبر کو اردن کے شاہ عبداللہ دوم پاکستان کے دورے پررہے اور اس دوران مشرقِ وسطی، غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ہم آہنگ موقف اپنایا گیا، دفاعی و سکیورٹی پہلوئوں سے باہمی تعاون اور استحکام پر بات چیت کی گئی، شاہ عبداللہ دوم کو نشانِ پاکستان سے بھی نوازا گیا۔

8 اور 9دسمبر کو انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو پاکستان کے دورے پر آئے، دورے میں تجارت، صحت، تعلیم اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی گئی، دفاعی اور سکیورٹی تعاون پر بھی اتفاقِ رائے ہوا اور یہ دورہ پاکستان اور انڈونیشیا کے 75سالہ سفارتی تعلقات مکمل ہونے کی یاد کے حوالے سے اہم تھا۔

26 دسمبر کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے پاکستان کا دورہ کیا جس میں سرمایہ کاری، توانائی اور انفراسٹرکچر منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بات چیت کی گئی، دوطرفہ سٹریٹجک تعلقات اور علاقائی استحکام پر بھی مشاورت ہوئی، دورہ پاکستان کیلئے معاشی اعتماد کا بڑا اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔

Author

متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!