وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث قبائلی اضلاع میں ترقیاتی کام تاخیر کا شکار ہیں، جی ڈی پی گروتھ، صنعتی ترقی کے اشاریئے نیچے جا رہے ہیں، وفاقی حکومت پی ٹی آئی، عمران خان کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے، سیاسی انتقام کی پالیسی ترک کر کے معیشت کی بحالی پر توجہ دی جائے۔
صوبائی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت وعدہ شدہ فنڈز مالی سال 2025-26ء تاحال جاری نہیں کئے گئے جس کے باعث صوبے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی سے بالخصوص قبائلی اضلاع میں جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت محدود وسائل کے باوجود قبائلی اضلاع کے عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہمی کی کوشش کررہے ہیں مگر وفاقی تعاون کے بغیر ترقیاتی عمل کو موثر انداز میں آگے بڑھانا مشکل ہو رہا ہے۔
انہوں نے وزراء کو ہدایت کی کہ وہ ہر 15دن بعد اپنے تفویض کردہ اضلاع کے فیلڈ وزٹس کو یقینی بنائیں، اس سے عوام کا اعتماد بحال، موثر چیک اینڈ بیلنس قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے گڈ گورننس روڈ میپ پر آئندہ کابینہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ لی جائے گی۔
کابینہ کو بتایا جائے گا کہ صوبائی حکومت اس وقت کہاں کھڑی ہے اور مستقبل میں آگے بڑھنے کا لائحہ عمل کیا ہوگا تاکہ حکومتی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومتیں عمران خان، ان کی اہلیہ اور بہنوں کیساتھ مسلسل غیر انسانی و غیر جمہوری سلوک روا رکھے ہوئے ہیں جو جمہوری اقدار کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ واٹر کینن میں زہریلے کیمیکل کے استعمال سے کارکنان اور قیادت کی طبیعت خراب ہوئی جو سنگین اور قابل مذمت اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرامن سیاسی کارکنان اور منتخب پارلیمنٹرینز پر تشدد جمہوری روایات کے بھی خلاف ہے ،صوبائی حکومت غیر انسانی و غیر آئینی اقدام کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ، زرعی پیداوار اور صنعتی ترقی کے اشاریئے دن بہ دن نیچے جا رہے ہیں جبکہ وفاقی حکومت عوامی فلاح پر توجہ کی بجائے پی ٹی آئی اور عمران خان کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے، اسے سیاسی انتقام کی پالیسی ترک کر کے معیشت کی بحالی پر توجہ دینی چاہئے۔


