منگل, اپریل 1, 2025
ہومLatestآئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ،اس میں آرمی چیف کا...

آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ،اس میں آرمی چیف کا کردار کلیدی رہا،وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ ہوگیا،سٹاف لیول معاہدے میں آرمی چیف کا کردار کلیدی رہا، آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ بہت بڑی کامیابی ہے، اب ہر سیکٹر کو ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل ہونا ہوگا۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اجلاس میں تمام ارکان کو خوش آمدید کہتا ہوں، کابینہ اجلاس میں آج خصوصی طور پر معاونین خصوصی کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ کے انتقال پر کابینہ ارکان نے اظہار ہمدردی اور دعائے مغفرت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے نوفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہملک کو معاشی استحکام کی منزل سے ہمکنار کرنا ایک لمبی جدوجہد ہے، انتھک محنت اور لگن سے کام کرتے رہے تو پاکستان ضرور ترقی کرے گا، اب ہر سیکٹر کو ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل ہونا ہوگا، قرضوں کو ختم کر کے اپنے پاں پر کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان بہت جلد اپنا کھویا مقام حاصل کر لے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ امن اور ترقی لازم و ملزوم ہیں، دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے قیام سے ہی ترقی کا عمل آگے بڑھ سکتا ہے، دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی سکیورٹی فورسز کی پذیرائی قوم پر لازم ہے، ہمارے جوانوں کی قربانی کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ یوٹیلیٹی سٹور کرپٹ ترین ادارہ ہے، پچھلے سال شہر رمضان میں 7 ارب روپے مختص کئے تھے، کرپشن کو ختم کر کے رمضان پیکیج کے حوالے سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل والٹ کا اجرا کیا گیا، رمضان پیکیج کے تحت مستحق افراد تک شفاف طریقے سے ریلیف پہنچانا مقصود ہے، رمضان پیکیج کے تحت 20 ارب میں سے 60 فیصد رقم تقسیم کی جا چکی ہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ صدر مملکت آصف زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو نشان پاکستان کے اعزاز سے نوازا، ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کو شاندار خدمات پر نشان پاکستان دیا جانا خوش آئند ہے، وہ اس اعزاز کے حق دار تھے۔

انہوں نے کہاآئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، جس پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ سمیت دیگر متعلقہ وفاقی وزرا اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سٹاف لیول معاہدہ طے پانے پر ایم ڈی آئی ایم ایف کے بھی شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں آرمی چیف کا بھی کلیدی کردار رہا، آئی ایم ایف پروگرام میں صوبوں کا وفاق کیساتھ بھرپور تعاون قابل قدر ہے، دن رات کی محنت اور ایک ٹیم ورک کے نتیجے میں کامیابی حاصل ہوئی، حکومت کی انتھک کاوشوں کے باعث اتنا جلد یہ ہدف حاصل کرنا ممکن ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے اغیار کے اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، دہشتگردی اور مہنگائی کے باوجود آئی ایم ایف معاہدہ طے پانا حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے، پوری قوم نے اس ہدف کے حصول میں بے پناہ قربانیاں دیں، کامیابی سے معاہدہ طے پانے میں عام آدمی کا بھی انتہائی اہم کردار ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے حوالے سے یہ بہت بڑی کامیابی ہے، زرعی ٹیکس کے بغیر آئی ایم ایف نے آگے نہیں چلنا تھا، صوبوں نے زرعی ٹیکس میں بہت اہم حصہ ڈالا، صوبہ پنجاب نے سب سے پہلے اپنی اسمبلی نے زرعی ٹیکس منظور کرایا۔

محصولات کی وصولی میں گزشتہ سال کی نسبت 26 فیصد اضافہ خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں 1.3 بلین ڈالر آر ایس ایف کی مد میں بھی شامل کئے گئے ہیں۔انہوںنے کہا آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہدف سے زائد محصولات کی وصولی قابل ستائش ہے، محصولات کی وصولی میں گزشتہ سال کی نسبت 26 فیصد اضافہ خوش آئند ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے محصولات کی وصولی میں کلیدی کردار ادا کیا، اس وقت محصولات کی وصولی کی شرح گزشتہ 4 سال کی بلند ترین سطح پر ہے، عدالتوں میں ٹیکس مقدمات کی مد میں قومی خزانے میں 34 ارب روپے واپس آ چکے ہیں، محصولات سے متعلق عدالتی مقدمات کیلئے مکمل طور پر توجہ دے رہے ہیں، وزارت قانون سے ٹیکس سے متعلق مقدمات میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن بارے اقدامات تیزی سے جاری ہیں، فیس لیس انٹریکشن پر بھی کام ہو رہا ہے، کارپوریٹ لائرز، پروفیشنل چاٹرڈ اکانٹنٹ بھی اب نظام میں شامل ہوں گے، گزشتہ سال کی نسبت ابتک 12 ارب روپے اضافی وصول کئے جا چکے ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ چینی کے سیکٹر کی نگرانی کا خود جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، چینی کی سیلز ٹیکس کی چوری پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، گزشتہ سال کی نسبت اس سال شوگر ملز سیکٹر میں اب تک 12 ارب روپے وصول ہوچکے ہیں، شوگر ملز سیکٹر سے 60 ارب روپے زائد محصولات کا ہدف ہے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!