غزہ: فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سینیئر رہنما باسم نعیم نے امریکہ کے نمائندہ برائے مشرق وسطی کو غزہ جنگ بندی کوششوں کو نقصان پہنچانے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وٹکوف بار بار حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے کی جانے والی ان کوششوں کو کمزور کر رہے ہیں۔
عرب یڈیا کو انٹرویو میں حماس رہنما باسم نعیم نے کہا کہ امریکی نمائندے نے متعدد بار جنگ بندی کی کوششوں کو اس وقت نقصان پہنچایا ہے جب یہ کوششیں بار آور ہونے والی تھیں۔ انہوں نے کہا بدقسمتی سے غزہ کے معاملے میں کم از کم یہ کئی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ امریکہ فازسٹ اسرائیل کے موقف کی ہی حمایت میں کھڑا ملتا ہے۔
امریکہ ہر صورت اور انداز میں اسرائیلی کی ہی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا حماس کی شروع میں یہ توقع تھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واقعہ دنیا میں جنگوں کا خاتمہ چاہتے ہیں جیسا کہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم اور اس کے بعد مسلسل یہ دعوی کیا تھا۔ اس لیے جنگوں کے خاتمے کی ان کی یہ باتیں غزہ جنگ بندی کے حوالے سے بھی عمل کے قالب میں ڈھلیں گی۔ لیکن بعد ازاں پیش آنے والے واقعات سے یہ امید مایوسی میں تبدیل ہوگئی ہے۔
باسم نعیم نے کہا کہ حماس آج بھی جنگ بندی کے لیے مذاکرات کے حق میں ہیں۔ خواہ یہ جنگ بندی مختصر مدت کے لیے کی جائے جسے بعد ازاں مستقل جنگ بندی قرار دیا جانا مقصود ہو اور جس کے نتیجے میں غزہ سے اسرائیلی فوج کا انخلا ممکن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی قیمت پر بھی امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے اور نہیں پروا کرتا کہ اس کی اسرائیل کے لیے حمایت سے غزہ میں جنگ بندی کا ہدف حاصل ہونے سے دور ہو جائے گا۔