پیر, اپریل 28, 2025
ہومChinaچین اور ملائیشیا - ایک دوسرے کے بااعتماد دوست

چین اور ملائیشیا – ایک دوسرے کے بااعتماد دوست

بیجنگ(شِنہوا)2012 میں چین میں میڈیسن کی تعلیم حاصل کرنے والے ملائیشیا کے نوجوان یونگ جون کانگ نے لیوکیمیا میں مبتلا ایک چینی لڑکے کو اپنا ہیماٹوپوئیٹک سٹیم سیل عطیہ کر کے 7 سالہ بچے کو کامیابی سے بچایا اور خود کو چین میں پہلا غیر ملکی سٹیم سیل عطیہ کرنے والا بنایا۔چینی صدر شی جن پھنگ نے 2013 کے دورہ ملائیشیا میں چین اور ملائیشیا کے عوام کے درمیان گہری دوستی کو اجاگر کرنے کے لئے اس واقعے کا حوالہ دیا تھا۔ شی جن پھنگ نے گہرے جذبات کے ساتھ کہا کہ ہم بھی اس کہانی کو نہیں بھولیں گے۔یونگ جون کانگ، جو اب شنگھائی کے رینجی ہسپتال میں ڈاکٹر ہیں، نے شِنہوا کو بتایا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس طرح کے سادہ کام کو اتنی اعلیٰ سطح کی پذیرائی ملے گی۔ انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر کی جانب سے میرے بارے میں بات کرنے کے بعد میں پوری رات سو نہیں سکا تھا۔یونگ نے مزید کہا کہ شی جن پھنگ کا اعزاز نہ صرف ایک ذاتی اعزاز ہے بلکہ اقوام کے درمیان باہمی تعاون کے جذبے کو بھی خراج تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوصلہ افزائی نے چین میں رہنے، زندگیاں بچانے میں اپنے طبی کیریئر کو جاری رکھنے، خون کے عطیات اور دیگر خیراتی سرگرمیاں کرنے اور چین اور ملائیشیا کے درمیان دوستی کا پل بننے کے میرے عزم کو تقویت دی۔جیسا کہ ایک مالائی کہاوت جس کا شی جن پھنگ نے حوالہ دیا تھا کہ ایک دوست جو آپ کے آنسوؤں کو سمجھتا ہے وہ بہت سارے دوستوں سے کہیں زیادہ قیمتی ہے جو صرف آپ کی مسکراہٹ کو جانتے ہیں۔ ان کی نظر میں دونوں ممالک اچھے دوست ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے پر اعتماد اور بھروسہ کر سکتے ہیں۔ملائیشیا کی یونیورسٹی ٹیکنالوجی پیٹروناس کے ماہر اقتصادیات سمیر العارف عثمان نے کہا کہ حالیہ دہائیوں میں ملائیشیا اور چین کے تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوئے ہیں۔ آج یہ شراکت داری پہلے سے کہیں زیادہ متحرک ہے جس کی بنیاد مضبوط اقتصادی تعاون اور عوام کے درمیان مضبوط تبادلوں پر مبنی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!