نان ننگ(شِنہوا)چین۔آسیان ایکسپو (سی اے ایکسپو) محض ایک نمائش نہیں بلکہ ایک تزویراتی پلیٹ فارم اور باہمی ربط اور مشترکہ خوشحالی کا بہترین عملی نمونہ ہے۔یہ بات گوانگ ژو میں سری لنکا کی قونصلر جنرل لاشینکا دامولاگے نے 22 ویں سی اے ایکسپو کے فریم ورک تحت سری لنکا کے ایک تعارفی پروگرام میں کہی۔
22 ویں چین۔آسیان ایکسپو 17 ستمبر سے 21 ستمبر تک نان ننگ، گوانگ شی میں منعقد ہورہی ہے،جس میں خطے کے اندر اور باہر سے بڑی تعداد میں لوگ شرکت کر رہے ہیں۔ نمائش میں 60 ممالک کے 3200 کاروباری اداروں نے حصہ لیا۔ نمائش کا علاقہ ایک لاکھ 60 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے اور اس میں 100 کے قریب اقتصادی اور تجارتی تشہیری سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ اعلیٰ معیار کی نمائش حکومت اور کاروباری اداروں کے درمیان مکالمے کے ساتھ ساتھ معاشی اور تجارتی تبادلوں اور تعاون کو فروغ دے رہی ہے۔ گزشتہ 22 سال کے دوران سی اے ایکسپو نے چین اور آسیان ممالک کے درمیان قریبی رابطہ قائم کرنے اور مشترکہ منزل کے حصول کے لئے رابطے اور پل کا کردار ادا کیا ہے۔
پاکستان کا لکڑی کا فرنیچر، نیپال کی ہاتھ سے تیار کردہ گاتی ہوئی پیالیاں، سری لنکا کے دارچینی کے خوشبو دار مسالے وغیرہ۔ اس سال چین۔ آسیان ایکسپو میں جنوبی ایشیائی ممالک کی مصنوعات کی وسیع اقسام پیش کی گئیں جس نے بڑی تعداد میں کاروباری افراد اور گاہکوں کو خریداری اور ان چیزوں کو دیکھنے کے لئے راغب کیا۔
پاکستان کے ایک نمائش کنندہ یاسین اصغرنے کہا کہ ہر سال ہمیں نمائش اور فروخت میں اچھے نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ ہمارا لکڑی کا فرنیچر اور دستکاری کا سامان بہت مقبول ہے، جس نے نمائش میں حصہ لینے کے لئے میرا اعتماد مزید بڑھا دیا ہے۔ یہ چھٹا سال ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی گوانگ شی میں سی اے ایکسپو میں شرکت کے لئے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی اے ایکسپو کی اہمیت اب صرف چین اور آسیان ممالک تک محدود نہیں رہی، بہت سے ہمسایہ اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں شامل ممالک بھی معاشی ترقی کے ثمرات میں شراکت کے لئے سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں۔
یاسین اصغر نے کہا کہ وہ اگلے سال پھر سی اے ایکسپو میں شرکت کریں گے اور پاکستان کی مزید اچھی مصنوعات کو فروغ دینے کی امید رکھتے ہیں۔
11ویں سی اے ایکسپو سے اب تک اس نے خصوصی طور پر شراکت داروں کو مدعو کیا ہے، اپنے دائرہ کار کو “10+1” تعاون سے بڑھا کر آر سی ای پی تعاون اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر تک پھیلا دیا ہے۔ اس اقدام نے چین اور آسیان کے ساتھ ساتھ خطے سے باہر کے ممالک کے درمیان تبادلے کو فروغ دیا ہے اور مزید کاروباری مواقع پیدا کئے ہیں۔
سری لنکا 13ویں سی اے ایکسپو میں ایک خصوصی مدعو شراکت دار کے طور پر شامل ہوا، جس سے تعاون کے ایک نئے سفر کا آغاز ہوا تھا۔ اس سال بھی سری لنکا دوبارہ خصوصی مدعو شراکت دار ملک کی حیثیت سے سی اے ایکسپو میں شریک ہوا، جہاں بندرگاہی اور مصالحہ جاتی صنعتوں سمیت کئی نمایاں مقامی اداروں نے نمائش لگائی اور شرکت کی۔ چائے، مصالحے اور ربڑ جیسی خصوصی مصنوعات کی نمائش کے علاوہ شریک ادارے سیاحتی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے اور بندرگاہی ترقی کو فروغ دینے میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
فی الحال چین اور سری لنکا کے تعاون کے منصوبے بنیادی ڈھانچے، توانائی اور بندرگاہی ترقی سمیت متعدد شعبوں پر محیط ہیں، جو سری لنکا کی اقتصادی ترقی اور علاقائی روابط کو فروغ دے رہے ہیں اور معیشت، ثقافت اور دیگر پہلوؤں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات کو بھی مضبوط بنا رہے ہیں۔
چین کے ہائی نان سے تعلق رکھنے والے شنگ وی چھونگ سری لنکا میں آبی مصنوعات کی پروسیسنگ، تجارت اور برآمدات کی صورت حال میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور جلد ہی آبی مصنوعات کے تجارتی کاروبار کا دورہ اور جائزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے چین اور سری لنکا کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کے بارے میں پرامیدی کا اظہار کیا۔ جیسے جیسے چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان تبادلے اور تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے، سری لنکا کی کئی اعلیٰ معیار کی مصنوعات مسلسل چین پہنچتی رہیں گی، جو ایک بہترین کاروباری موقع ہے۔
گزشتہ برسوں میں مسلسل بڑھتے ہوئے تبادلوں کے ساتھ سی اے ایکسپو نے جنوبی ایشیائی ممالک کو اپنی مصنوعات، سرمایہ کاری کے مواقع، سیاحتی ثقافت اور تعاون کی ضروریات پیش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ اس نے براہ راست چین اور آسیان کے سرکاری عہدیداروں، کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے روابط کو فروغ دیا اور علاقائی تعاون کے لئے نئی راہیں ہموار کی ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link