جمعہ, ستمبر 19, 2025
ہومChinaتیانجن بندرگاہ کی کراچی سے چین کے شمال تک معدنیات کی ہموار...

تیانجن بندرگاہ کی کراچی سے چین کے شمال تک معدنیات کی ہموار ترسیل میں سہولت کاری

چین کے شمالی تیانجن کی بندرگاہ کے کنٹینر ٹرمینل پر سمارٹ ٹرانسپورٹ روبوٹس کے ذریعے کنٹینرمنتقل کئے جارہے ہیں-(شِنہوا)

تیانجن(شِنہوا)چین کے شمال میں معدنی مصنوعات کی درآمد و برآمد کے ایک اہم مرکز، تیانجن بندرگاہ نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے فریم ورک کے تحت پاکستان سے درآمد کی جانے والی معدنی دھاتوں اور ریت کی کسٹمز کلیئرنس کے عمل کو موثر انداز میں آسان بنا دیا ہے جس سے تجارتی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

حال ہی میں تیانجن پورٹ لاجسٹکس ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے سینوما سٹیکنگ یارڈ میں تیانجن شن گانگ کسٹمز کے افسران نے پاکستان سے درآمد کردہ لوہے کی دھات کی کھیپ کا موقع پر معائنہ کیا۔ ’’بیک وقت اتارنے، معائنہ کرنے اور سیمپلنگ‘‘ کے نئے ماڈل کے تحت یہ سارا عمل صرف 6 گھنٹے میں مکمل ہوا جس کے بعد مال فوری طور پر چین کے شمالی حصے میں سٹیل مینوفیکچررز کو بھیج دیا گیا۔

چین کے شمالی حصے کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ممالک سے جوڑنے والی کلیدی راہداری کے طور پر تیانجن بندرگاہ نقل و حمل کے اہم فوائد پیش کرتا ہے۔ کراچی بندرگاہ تک براہ راست شپنگ روٹس کے ساتھ ساتھ ریل اور سڑک کے وسیع نیٹ ورکس کی بدولت یہ بندرگاہ چین کے شمال، شمال مغرب اور شمال مشرق کے اندرونی علاقوں کو نقل و حمل کی موثر سہولیات فراہم کرتی ہے۔ یہ بندرگاہ بیجنگ-تیانجن-ہیبے اور بوہائی رِم اکنامک سرکل کے صنعتی مراکز کو بھی براہ راست معاونت فراہم کرتی ہے جس سے کاروباری اداروں کے لئے بین العلاقائی ترسیل کی لاگت میں نمایاں کمی آتی ہے۔

پاکستانی معدنیات اور دھاتوں کی فوری کلیئرنس یقینی بنانے کے لئے تیانجن شن گانگ کسٹمز نے کسٹمز، پورٹ اتھارٹیز اور نجی اداروں کے درمیان معلوماتی اشتراک اور تعاون کا نظام قائم کیا ہے۔ یہ نظام پورے عمل کے دوران مال کی حقیقی وقت میں نگرانی کو ممکن بناتا ہے۔ اس کے تحت ایک "گرین چینل” متعارف کرایا گیا ہے جس میں ترجیحی معائنہ، تیز رفتار دستاویزی جانچ اور معائنہ مکمل ہونے کے فوراً بعد کلیئرنس شامل ہے جو کلیئرنس کے وقت کومزید کم اور کارکردگی بہتر بناتا ہے۔

معدنی مصنوعات کے لئے خصوصی رابطہ کار تعینات کئے گئے ہیں جو "معائنہ سے قبل ریلیز” اور "پیشگی ڈیکلریشن” جیسی سہولیات کے استعمال میں رہنمائی فراہم کرنے کے ذریعے درآمد کنندگان کو ون آن ون معاونت فراہم کرتے ہیں۔ وزن کے اندازے اور نمونہ لینے جیسے مراحل کے لئے "موقع پر سیمپلنگ اور لیب میں فوری ٹیسٹنگ” بھی ایک ساتھ انجام دی جاتی ہے تاکہ بار بار کے چکروں اور تاخیر سے بچا جا سکے۔

چوبیس گھنٹے معائنہ کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ پاکستانی معدنی مصنوعات کی زیادہ مقدار اور نمی سے حساس نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے معائنہ کے اوقات کو لچکدار بنایا گیا ہے تاکہ "بیک وقت اتارنے اور معائنے” اور "معائنے کے فوراً بعد کلیئرنس” ممکن ہو سکے تاکہ بندرگاہ پر تاخیر اور مالی نقصان کم سے کم ہو۔

تیانجن یی شِن چھینگ انٹرنیشنل لاجسٹکس کمپنی لمیٹڈ کے جنرل منیجر وانگ ژاؤ لیانگ نے کہا کہ ماضی میں پاکستان سے لوہے کی دھات کی کسٹمز کلیئرنس میں 4 سے 5 دن لگتے تھے۔ اب گرین چینل کی بدولت ہم اگلے ہی دن مال حاصل کر کے براہ راست ورکشاپ تک پہنچا سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف وقت بچا ہے بلکہ ذخیرے اور ڈیمرج فیس جیسے اخراجات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ یہ عمل اب تیز تر اور کم خرچ ہو گیا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق جنوری سے اگست 2025 کے دوران تیانجن شن گانگ کسٹمز نے پاکستان سے2 لاکھ 45 ہزار میٹرک ٹن دھاتوں اور معدنیات کی درآمد کی نگرانی کی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 18.36 فیصد زیادہ ہے۔ ان میں لوہے کی دھات کی درآمدات ایک لاکھ 56 ہزار میٹرک ٹن رہیں جو کہ گزشتہ سال سے 179.57 فیصد اضافہ ہے جبکہ دونوں اعدادوشمار نئے ریکارڈ ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!