جنیوا: عالمی ادارہ اطفال (یونیسیف)نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد روکنے سے لاکھوں انسانوں کے لیے ضروری میڈیکل سروسز بند ہو جا ئے گی ، اس کی وجہ سے قبل از وقت دنیا میں آنے والے بچوں اور ان کے والدین کی زندگیاں خطرے میں ہوں گی۔
یونیسیف کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں وسیع پیمانے پر امداد غزہ پہنچی تاہم 15 مہینوں کی جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی ضروریات سے نمٹنے کے لیے ناکافی ہے۔ ترجمان روزیلا بولین نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بندش کے باعث ویکسین اور وینٹی لیٹر سمیت بہت سا ضروری سامان غزہ نہیں پہنچ سکے گا۔
امداد روکے جانے کی وجہ سے وہاں مستقبل کے حوالے سے مایوسی پھیل رہی ہے۔ ترجمان نے بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ 19 جنوری کے بعد غزہ میں آنے والی بہت سی امداد لوگوں میں تقسیم کی جا چکی ہے تاہم ضروریات اتنی زیادہ ہیں کہ سامان ذخیرہ نہیں کیا جا سکتا، اسی بنیاد پر اسرائیل کا اقدام خطرناک ہے۔