پیر, فروری 17, 2025
ہومLatestپاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات قابل مذمت، پاکستان ون...

پاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات قابل مذمت، پاکستان ون چائنہ پالیسی پر عمل پیرا ہے،دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ نے پاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، امداد بندش بارے امریکی صدر کے احکامات کا جائزہ لے رہے ہیں، 7 فروری سے شروع ہونیوالی پاک نیوی امن مشقوں میں 60 ممالک شریک ہوں گے مقصدقیام امن، دوسرے ممالک کی صلاحیت سے استفادہ کرنا ہے،سوڈان میں سعودی ہسپتال پرحملہ ،ویسٹ بینک میں اسرائیلی جارحیت ،جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کا انخلا سے انکار قابل مذمت ہے، ٹی ٹی پی کی جانب سے پاکستان پر حملوںکیلئے جدید امریکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت کابل حکام کوفراہم کئے ہیں۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ پاک نیوی کی امن مشقیں 7فروری سے 12 فروری تک ہوں گی جن میں 60ممالک شریک ہوں گے، مشقوں کا مقصد امن کا قیام ،دوسرے ممالک کی صلاحیت سے استفادہ کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیرداخلہ نے امریکہ کا دورہ کیا اور کانگریس کے ارکان سے ملاقات کی، وزیراعظم کا اختیار ہوتا ہے کہ ملاقاتوں  کے حوالے سے کس کی ڈیوٹی لگائی جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دوحہ کے درمیان 5فروری کو دوحہ میں دوطرفہ سیاسی مشاورتی اجلاس ہو گا، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار پاکستانی وفد کہ قیادت کریں گے۔

ترجمان نے کہا کہ مراکش کشتی حادثے پر تحقیقات جاری ہیں، حادثہ بہت حساس ہے، جلد بازی میں کوئی معلومات نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہا کہ حادثے میں بچ جانیوالے 22پاکستانیوں کی واپسی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، دفتر خارجہ اور مراکش میں مشن رابطہ میں ہے، بچ جانیوالے افراد کی 2پروازوں کے ذریعے پاکستان منتقلی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی پر لگائے گئے گھناؤنے الزامات قابل مذمت ہیں جنہیں مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان ون چائنہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سوڈان میں سعودی ہسپتال پرحملے ،ویسٹ بینک میں اسرائیلی جارحیت اور جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کے انخلا سے انکار کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکہ کا پیچھے چھوڑا جانیوالا جدید اسلحہ افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملوں کیلئے استعمال کیا، ہم نے کابل میں موجود حکام کے ساتھ ہتھیار استعمال کرنے کے ثبوت شیئر کئے ہیں، ٹی ٹی پی کے پاکستان میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق مزید شواہد بھی موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کاروباری افراد پاکستان کا دورہ کرتے رہتے ہیں، دورہ کرنیوالے امریکی اچھے کاروباری افراد ہیں، کاروباری افراد کا دورہ دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں ہوا، مزید تفصیلات کیلئے ایس آئی ایف سی سے رابطہ کیا جائے۔

ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر کے آرڈر کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکی امداد تمام ممالک کیلئے 90دن کیلئے بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ برسوں امریکہ اورپاکستان مختلف شعبوں میں مختلف پروگرامز پر کام کرتے رہے ہیں ،اب بھی مختلف شعبوں میں امریکی امداد کے تعاون سے کام جاری ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہم امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم امریکہ کیساتھ معاشی سطح پر تعلقات مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ ہم امریکہ اور بھارت کے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرسکتے تاہم پاکستان کے تعلقات امریکہ سے بہتر ہیں۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!