جمعہ, جنوری 24, 2025
ہومChinaعالمی تجارتی تنظیم کے 30 برس ،عالمی آزاد تجارت اور کثیرالجہتی کے...

عالمی تجارتی تنظیم کے 30 برس ،عالمی آزاد تجارت اور کثیرالجہتی کے اعادےکے لئے اہم قوت

بیجنگ (شِنہوا) عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کی 30 ویں سالگرہ عالمی معیشت کے لئے ایک نازک موقع پر منائی جارہی ہے۔ڈبلیو ٹی اوکے قیام کے اصول  آزاد تجارت اور کثیر الجہتی اس وقت محاصرے میں ہیں۔

تحفظ پسندی میں اضافے، یکطرفہ تجارتی اقدامات اورعالمی  اداروں پر اعتماد میں کمی نے اس نظام کے مستقبل پر سوالات اٹھا دیئے ہیں جو دہائیوں تک ترقی کی بنیاد رہا ہے۔

اس مشکل وقت  میں عالمی  برادری کو یکجا ہو کر کھلی اور جامع تجارت کے اصولوں کے  لئے اپنے عزم کا اعادہ کرنا ضروری ہے۔یہ صرف اقتصادی پالیسی کا معاملہ نہیں بلکہ یہ اس استحکام اور امن کو برقرار رکھنے کا معاملہ ہے جس کے فروغ میں آزاد تجارت نے مدد دی ہے۔

چین کا اپنا سفر آزاد تجارت کی قوت کی ایک مثال ہے۔ 2001 میں  عالمی تجارتی تنظیم  میں شمولیت کے بعد سے چین نے تیزی سے عالمی معیشت میں انضمام کیا اور 140 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ  ایک اہم تجارتی شراکت دار بن گیا۔ مزید مارکیٹ کے آزادانہ نظام کے عزم کے تحت چین نے مسلسل ٹیکسز میں  کمی کی ہےجس سے اس کی مجموعی ٹیکس کی شرح  2001 میں ریکارڈ کی جانے والی 15.3 فیصد سے کم ہوکر اب 7.3 فیصد تک آ چکی ہے۔

یہ انضمام نہ صرف چین کی ترقی کا باعث بنا ہے بلکہ اپنے تجارتی شراکت داروں کے  لئے زبردست مواقع  بھی لایا  جس نے عالمگیریت اور آزاد تجارت کی باہمی فائدہ مند نوعیت کو اجاگر کیا ،تاہم اس کثیرالجہتی تجارتی نظام میں دراڑیں واضح ہیں۔

عالمی تجارتی تنظیم کے تنازعات کے حل میں ستون کی حیثیت کا حامل ایپلٹ ادارہ  2019 سے مفلوج ہے جس کی وجہ واشنگٹن کی جانب سےججز کی تقرری کا عمل روکا جانا ہے۔

عالمی تجارتی تنظیم میں چینی سفیر لی  چھنگ گانگ کا کہنا ہے کہ  چین ہمیشہ کثیرالجہتی تجارتی نظام کا مضبوط حامی رہا ہے، چین عالمی تجارتی تنظیم کی اصلاحات میں ایک اہم شریک  اور عالمی ترقی کے ایجنڈے کی ایک اہم قوت بھی ہے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!