چینی وزیراعظم کا شنگھائی تعاون تنظیم میں تعاون کے فروغ پر زور

اسلام آباد، چینی وزیراعظم لی چھیانگ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 23 ویں اجلاس میں شریک ہیں۔ (شِنہوا)

اسلام آباد (شِنہوا) چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 23 ویں اجلاس میں تعاون گہرا اور وسیع کرنے پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم نے بدھ کے روز کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی امن و استحکام کے تحفظ اور تمام ممالک میں ترقی و خوشحالی کا فروغ دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ جولائی میں آستانہ سربراہ اجلاس میں چینی صدر شی جن پھنگ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے رہنماؤں نے یکجہتی و باہمی اعتماد پر مشتمل مشترکہ گھر کی متفقہ طور پر تعمیر بارے اتفاق رائے کیا تھا جہاں امن و سکون، خوشحالی وترقی، اچھی ہمسائیگی اور دوستی کے ساتھ عدل و انصاف موجود ہو۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کے مشترکہ گھر کی تعمیر کے لیے زیادہ مضبوط سیاسی بنیاد، زیادہ قابل اعتماد سلامتی کی ضمانت ، قریبی معاشی تعلقات، گہرا جذباتی لگاؤ اور زیادہ مربوط کثیر جہتی تعاون درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین سربراہان مملکت کے طے شدہ اتفاق رائے کو مئوثر اقدامات میں تبدیل کرنے ، یکجہتی ، باہمی اعتماد، امن و سکون، خوشحالی ، ترقی، اچھے ہمسایوں اور دوستی کے ساتھ ساتھ عدل و انصاف پر مبنی مشترکہ گھر کے قیام کو عملی شکل دینے کے لئے تمام فریقین کے ساتھ ملکر کام کرنے بارے تیار ہے۔

لی نے شنگھائی تعاون تنظیم میں تعاون گہرا کرنے بارے چار تجاویز پیش کیں۔

اول یہ کہ مقاصد اور اہداف کی بنیاد پر اسٹریٹجک صف بندی مضبوط بنائی جائے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اگلی دہائی کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقیاتی حکمت عملی تیار کریں ، مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے لا ئحہ عمل بنائیں ، اسٹریٹجک رابطے مضبوط کرتے ہوئے اختلافات ختم کریں اور بات چیت سے باہمی اعتماد میں اضافہ کریں۔

دوسرا یہ کہ ترقیاتی ضروریات کے تحت عملی تعاون وسیع کریں۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ غربت میں کمی، ڈیجیٹل معیشت اور ماحول دوست ترقی جیسے شعبوں میں تعاون گہرا کریں، علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری میں سہولت دیں ، رابطے بڑھائیں ، مستحکم اور بلا روک ٹوک صنعتی اور سپلائی چین قائم رکھیں اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ترقیاتی بینک کے قیام میں پیشرفت کریں۔

انہوں نے تیسری تجویز بڑے خطرات پر توجہ دینے اور ان کے مئوثرانداز میں جواب دینے سے متعلق دی۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو “تین قوتوں” کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ اقدامات تیز کرنا ہوں گے۔
اس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور انسداد منشیات مرکز کی سلامتی کو درپیش مسائل اور خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک عالمگیر مرکز کی تعمیر کرنی چاہئے۔

چینی وزیراعظم کی چوتھی تجویزعوام کی توقعات کے جواب میں عوامی تبادلے وسیع کرنے سے متعلق تھی۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو چاہئے کہ وہ ہمسائیگی، دوستی اور تعاون سے متعلق ایس سی او کمیٹی میں بھرپور کردار ادا کریں، ایس سی او ڈیجیٹل تعلیمی اتحاد کی تعمیر کریں، عوام سے عوام کے مابین دوستی کے فورم کے تحت اہم تقر یبات منعقد کریں، اور آگے بڑھیں اور ترقی کر تے ہوئے عوام سے عوام کے ما بین دوستی کا سبب بنیں۔

وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے شریک رہنماؤں کے ساتھ ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کرکے اسے جاری کیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی سے متعلق قراردادوں کی منظوری دی۔

Author

  • Xinhua

    شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts
اپنا تبصرہ لکھیں