اسلام آباد : علماء نے عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف عدت کیس کا فیصلہ خلاف شریعت قراردیتے ہوئے مدعی سمیت تمام ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لا کر متاثرہ فریق سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سربراہ سنی اتحاد کونسل حامد رضا اور علامہ ناصر زیدی ودیگر علماء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ آج ہمارا یہاں آنے کا مقصد عمران خان اور بشری بی بی سے عدت سے متعلق مشکوک فیصلے پر بات کرنا ہے آج یہاں تمام مسالک کے علما ئموجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف عدت کیس میں دیا گیا فیصلہ متنازع اور شریعت محمدیہۖ کیخلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے میں شرعی احکامات کی خلاف ورزی اور پردے دار خاتون کی کردار کشی کی گئی، اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس متنازعہ فیصلے کو واپس لیا جائے، مدعی سمیت تمام ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور متاثرہ فریق سے بھی معافی مانگی جائے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ایک خاتون کی عزت اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو ٹارگٹ بنایا گیا، ہمارے معاشرے میں دشمنیوں میں بھی خواتین کو ایسے معاملات سے دور رکھا جاتا ہے، واضح کئے گئے احکام شریعہ کو بدلنے کا اختیار کسی کے پاس نہیں مگر ماڈریٹ طبقہ نے گھناؤنا فیصلہ دیا ،ایسے حساس مسئلے پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لی جاسکتی تھی۔سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا کہ فقہ کہتی ہے عدت کے مسئلے میں خاتون کا قول معتبر ہے مشرقی تہذیب میں بہت خوبصورتی ہے یہاں مائیں بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں ،انسانی غیرت بھی اس طرح کے کیسز کو گوارا نہیں کرتی مگر آپ سیاسی لڑائی کو گھروں اور بچیوں تک لے گئے،بشری بی بی ایک باپردہ خاتون ہیں ،انہیں رسوا کرنا قابل مذمت ہے آپ نفرتیں کہاں تک لے کر جارہے ہیں ہم اس تمام معاملے کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حدود الٰہیہ میں گھسنا درست نہیں یہ فیصلہ اللہ کے حکم کے خلاف جاری کیا گیا، عدت کے مسئلے کو چھیڑنے سے ہر گھر میں مسائل پیدا ہوں گے، عدت کے مسئلے میں خاتون کا قول معتبر سمجھا جاتا ہے مگر فیصلے میں اللہ کے حکم کو ٹھکرایا گیا ہے۔
Load/Hide Comments