اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی درآمدات کا خاص تناسب گوادر بندرگاہ سے درآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک ٹو پر کام میں وزارتوں ،سرکاری اداروں کی جانب سے تعطل قبول نہیں، چین پاکستان اقتصادی شراکت داری تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، افسران و ادارے مثبت نتائج کا حصول یقینی بنائیں ۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سی پیک اور چینی سرمایہ کاری کے تحت دیگر منصوبوں بارے اعلی سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین ، قیصر احمد شیخ، سردار اویس خان لغاری، مصدق ملک، عبدالعلیم خان، معاون خصوصی طارق فاطمی، وزیر اعظم کے کوآرڈنیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے ۔اجلاس کو سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد پر پیشرفت بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے گوادر بندرگاہ کو مکمل فعال کرنے کیلئے ملکی درآمدات بالخصوص حکومت کی جانب سے درآمد کی جانیوالی اشیا کا خاص تناسب گوادر بندرگاہ سے درآمد کرنے ،سی پیک ٹو پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے تمام وزارتوں کو آپسی روابط مربوط کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے چینی باشندوں کی سکیورٹی فول پروف بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ سی پیک ٹو پر کام میں وزارتوں اور سرکاری اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کا تعطل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے، چین کیساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کا مزید فروغ خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی شراکت داری تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، متعلقہ افسران و ادارے یقینی بنائیں کہ دونوں ممالک کیلئے اس سے مثبت نتائج حاصل ہوں۔
Load/Hide Comments