اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی تجارتی پالیسی کی ضرورت ہے جس سے کاروبار میں آسانیاں اور سہولت ہو،پالیسیا ںبناتے وقت تجارت اور کاروبار میں نجی شعبے سے مشاورت یقینی بنائی جائے، برآمدکنندگان کے مصدقہ ڈیوٹی ڈرابیکس فوری ادا ،ملکی آٹو سیکٹر کی ترقی کیلئے ڈیلیشن پالیسی پر عمل درآمد کرایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کووزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت تجارت کے شعبے بارے اہم اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں وزیر تجارت جام کمال ،وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وزیر پٹرولیم مصدق ملک ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان ، گورنر اسٹیٹ بینک اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کو تجارتی و برآمدی شعبے بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ پاکستان و خلیجی ممالک کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے کے حوالے سے بات چیت حتمی مراحل میں ہے، ازبکستان اور تاجکستان کے ساتھ راہداری تجارت کے معاہدے فعال ہو چکے ہیں جن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیاکہ اسلام آباد میں حالیہ پاک۔سعودی بزنس کانفرنس میں 450بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں ہوئیں ، ای کامرس کے حجم میں بتدریج اضافہ ہو رہاہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان ٹریڈ پورٹل پر 3ہزار سے زائد کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نگرانی کا عمل سخت کیا گیا ہے، پبلک سیکٹر انشورنس کمپنیز کے پریمئم گروتھ ڈبل ڈیجٹ میں ہے جبکہ جیم ایکسپورٹ فریم ورک پر کام حتمی مراحل میں ہے۔
بریفنگ میں بتایاگیا کہ ایران اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کی آپریشنلائیزین کے حوالے سے دونوں ممالک نے اصولی رضامندی کا اظہار کیا ہے ، آذربائیجان اور افغانستان کیساتھ پروفیشنل تجارتی معاہدے بارے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جا رہی ہے، صنعتی ترقی کیلئے ٹیکنالوجی اینڈ اینوویشن فنڈ کے قیام کے حوالے سے ضروری قانون سازی بھی کی جا رہی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں ایسی تجارتی پالیسی تیارکرنے کی ضرورت ہے جس سے کاروبار میں آسانیاں اور سہولت ہو ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے اور غیر روایتی اشیاء کی برآمدات کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملکی ترقی میں نجی شعبے اور صنعت کا کردار انتہائی اہم ہے، پالیسیاں بناتے تجارت اور کاروبار میں نجی شعبے سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ برآمدکنندگان کے مصدقہ ڈیوٹی ڈرابیکس فوری ادا کئے جائیں اور ملکی آٹو سیکٹر کی ترقی کے لئے ڈیلیشن پالیسی پر عمل درآمد کرایا جائے۔
وزیراعظم نے بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں میں تعینات ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کی کارکردگی جانچنے کیلئے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اچھی کارکردگی کامظاہرہ کرنیوالے ٹریڈ افسران کی پزیرائی ہو گی جبکہ خراب کارکردگی دکھانے والے افسران کی سخت سرزنش اور ان کو عہدوں سے ہٹایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں خود ہر ماہ کے دوران دو بار برآمدی شعبے کاجائزہ لوں گا ۔
Load/Hide Comments