پاکستان نے افغانستان کے بے بنیاد الزامات مسترد کردیئے

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے افغانستان کے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشام حملے کے میں ملوث دہشت گردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، امریکہ کی یو ایس سی آئی آر ایف رپورٹ پاکستان کے زمینی حقائق سے چشم پوشی ہے،قیدیوں کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ، اس پر کسی کی ہدایات کی ضروت نہیں ہے، غزہ میں اردن کے امدادی کارواں پر اسرائیلی آباد کاروں کا حملہ قابل مذمت ہے، بھارت یاسین ملک پر جعلی مقدمے ختم کر کے طبی سہولیات فراہم کرے،موجودہ صورتحال میں بھارت مذاکرات نہیں ہوسکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں واضح کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں افغان باشندے ملوث ہیں ،ہم افغان انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان دہشت گرد گروہوں و افراد کے خلاف کارروائی کریں ۔انہوں نے کہا کہ افغان انتظامیہ افغانستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کرے، ہم افغانستان کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بشام حملے میں ملوث دہشت گردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، جب ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تفصیلی انٹیلی جنس ڈیٹا موصول ہو گا ہم معاملے کو افغانستان کے ساتھ اٹھائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ کے علاوہ افغانستان سے رابطے کے دیگر چینلز بشمول سکیورٹی ڈومین میں بھی موجود ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سیدوو پاکستان کے دورے پر آئے ہیں،وہ صدر مملکت اور عسکری قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قطری وزیر مملکت برائے خارجہ امور بھی گزشتہ روز پاکستان پہنچے ہیں وہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی ہے جس میںعلاقائی و عالمی امور ، تجارت وسرمایہ کاری پر بات ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا دورہ چین سی پیک پر مشاورت کا حصہ ہے۔ انہو ں نے کہا کہ امریکہ کی یو ایس سی آئی آر ایف کی حالیہ رپورٹ پاکستان کے زمینی حقائق سے چشم پوشی ہے، یہ طریقہ کار مزید بہتر ہو سکتا ہے، اگر اس میں دہرے معیارات نہ رکھے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عدلیہ کا ایک آزادنہ اور شفاف نظام ہے، عدلیہ قانون کے مطابق فیصلے کرنے میں آزاد ہے، انصاف کی فراہمی پاکستان کی عدلیہ کا ایک بنیادی ستون ہے۔انہوں نے کہا کہ قیدیوں کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، ہمیں پاکستان کے اندرونی مسائل پر کسی کی ہدایات کی ضروت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کا معاملہ امریکہ میں پاکستانی مشن دیکھ رہا ہے،پاکستانی سفارتخانہ عافیہ صدیقی اور ان کی قانونی ٹیم سے رابطے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں اردن کے امدادی کارواں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہے،اسرائیل کئی ماہ سے غزہ کے عوام پر بمباری کررہا ہے۔ انہوں نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور عوام کو قحط میں دھکیل دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر موقف کی توثیق کو سراہتا ہے، اجلاس نے بھارت سے 5اگست 2019ء کے یکطرفہ و غیر قانونی اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر کی رپورٹ کا بھی خیرمقدم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں موجود یاسین کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے، انہیں طبی سہولیات دستیاب نہیں ہیں ، انہیں خاندان کے افراد سے بھی ملنے کی اجازت نہیں ہے ،بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یاسین ملک پر جعلی مقدمے کو ختم کر کے طبی سہولیات فراہم کی جائیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم کشمیری بہنوں بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر واضح کردوں کہ ہمارے بھارت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ، نہ ہی موجودہ صورتحال میں بھارت کیساتھ کوئی مذاکرات ہوسکتے ہیں، اس بارے چلنے والی خبریں قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔

Author

  • Daily China Urdu and chinaurdu.com are trusted media brands emerging in Pakistan and beyond with primary goals of providing information and knowledge free from propaganda and lies.

    View all posts