اسلام آباد : پاکستان نے اقوام متحدہ میں امریکہ کی جانب سے فلسطین کی رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آگیا ہے، ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں،سعودی وفد سے پاکستان میں 9ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاملات طے ہو ئے ہیں ،اپنی مذہبی آزادیوں کے مطابق زندگی بسر کرنا کشمیریوں کا حق ہے،بھارتی وزیر خارجہ کا بیان افسوسناک ،عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، سفارت کاروں کو غیر قانونی بیانات سے پرہیز کرنا چاہئے۔تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکہ کی جانب سے فلسطین کی رکنیت کی قرار داد کو ویٹو کرنے پرافسوس ہے،پاکستان سمجھتا ہے کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 75سال سے ظلم و جبر کا شکار فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت دینا ان کے حق خود ارادیت کی تصدیق ہوگی اور تاریخی انصاف ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کا حق ہے کہ وہ 4جون 1967ء کی جغرافیائی حدود کے مطابق خود مختار اور آزاد ملک میں رہیں جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔انہوں نے کہاکہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل عالمی قوانین کی پاسداری کی بجائے سرعام خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، فلسطین میں ہونیوالی تباہی کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پرپاکستان نے فعال کردار ادا کیا ہے، ہم مسائل کا پرامن حل اورغزہ میں سیز فائر چاہتے ہیں ۔ترجمان نے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں سعودی وزراء کا وفد پاکستان کا دورہ کر کے واپس چلا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفد نے وزیراعظم ،صدر مملکت اور پاکستان کی اعلی قیادت سے ملاقات کی جس میں اہم امور پر گفتگو ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ اس سے قبل سعودی عرب کے ایسے اعلی سطح کے وفد کی پاکستان آمد کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے، یہ دورہ اس بات کا عکاس ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب کامیاب رہا ہے ۔ترجمان نے کہاکہ سعودی وفد نے حکومت کے بیرونی سرمایہ کاری کیلئے کئے گئے اقدامات کو سراہاہے،وفد سے پاکستان میں 9ارب ڈالر کی سعودی سرمایہ کاری کیلئے معاملات طے ہو گئے ہیں ، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی بات کئی سال سے چل رہی ہے لیکن عملی طور پر کچھ ممکن نہیں ہو سکا۔انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں عالمی و علاقائی مسائل بارے تبادلہ خیال کیا گیا،دونوں وزراء نے علاقے میں بڑھتے عدم استحکام کے بارے میں مشترکہ خیالات کا اظہار کیا اور غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کیلئے راستے کھولنے پر زور دیا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں، صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کا بیان افسوسناک اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، سفارت کاروں کو غیر قانونی بیانات سے پرہیز کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اپنی مذہبی آزادیوں کے مطابق زندگی بسر کرنا کشمیریوں کا حق ہے ،مسئلہ کشمیر کو بھارت 1948ء میں خود اقوام متحدہ میں لے کر گیا، بھارت کے اقوام متحدہ میں پاکستان اور کشمیریوں سے کئے گئے وعدوں سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل تک کشمیریوں کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔
پسندیدہ ویڈیوز
متعلقہ خبریں
Load/Hide Comments
موسم
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days