پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے جمعرات کی صبح ایران کے صوبہ سیستان اور بلوچستان میں “دہشت گردوں” کے ٹھکانوں کے خلاف کئی حملہ کیے گئے ہیں جہ کہ انتہائی مربوط اور خاص طور پر ہدف بنائے گئے تھے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران کئی “دہشت گرد” مارے گئے جسے “علیحدگی پسندوں کی موت” کا نام دیا گیا تھا۔
عسکری ذرائع نے چائنہ اردو کو بتا یا کہ حملہ پاکستان فضائیہ نے کیا اور اس کے لئے فضا سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیار استعمال کیے گئے.
وزارت نے کہا، “گزشتہ کئی سالوں کے دوران، ایران کے ساتھ ہماری مصروفیات میں، پاکستان نے مستقل طور پر ایران کے اندر غیر حکومتی جگہوں پر پاکستانی نژاد دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں اور پناہ گاہوں کے بارے میں اپنے سنگین خدشات کا اظہار کیا ہے،” وزارت نے مزید کہا کہ اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔
وزارت نے مزید کہا، “یہ کارروائی تمام خطرات کے خلاف اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے اور پاکستان اپنے لوگوں کی حفاظت اور تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا۔”
وزارت نے کہا، “پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھتا ہے جس میں رکن ممالک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری شامل ہے۔ وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قانون کے اندر رہتے ہوئے ملک کے جائز حقوق کے لئے، چاہے حالات جیسے بھی ہوں، پاکستان کبھی بھی اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو پامال نہیں ہونے دے گا ۔ ایران کو برادر ملک قرار دیتے ہوئے وزارت نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے اور مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھے گا۔
اس سے پہلے پاکستان فوج کے ایک افسر نے بتایا کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز نے ایران میں “دہشت گردی کے مراکز” کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔پاکستان کی مسلح افواج کے ذرائع نے بتایا کہ تمام اہداف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا گیا۔ سیکورٹی اہلکار نے مزید کہا، “ہم نے تصدیق شدہ دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔ ہماری نظر میں تمام دہشت گرد نسل، نسل، مذہب یا فرقے سے قطع نظر ہمارا ہدف ہیں۔”
دوسری طرف ایرانی سرکاری میڈیا نے خبر جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حملے میںسات غیر ملکی اشخاص ہلاک ہو گئے ہیں.
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بدھ کو دیر گئے کہا کہ ان کا ملک اپنے پاکستانی ہم منصب جلیل عباس جیلانی کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران پڑوسی ملک پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر بہت زیادہ توجہ دیتا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق، دونوں فریقوں نے پاکستان میں جیش الظلم گروپ کے خلاف منگل کو ایران کی “انسداد دہشت گردی” کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان نے بدھ کے روز ایران پر پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگایا، جس میں دو پاکستانی بچوں کی ہلاکت، ایرانی کارروائیوں کے بعد، اور ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان فوج کا ادارہ آئی ایس پی آر بہت جلد ایران میں کیے گئے آپریشن کی تفصیلات میڈیا کو بتائی گا۔
Load/Hide Comments