قربانیاں دیں، نا اہل ہوا، وقت آنے پر نظر انداز کردیا گیا، طلال چوہدری


مسلم لیگ کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ انھوں نے جماعت کیلئے قربانیاں دیں، جماعت کی خاطر عدلیہ پر تنقید کے جرم میں نااہل ہوئے مگر وقت آنے پر انھیں نظر انداز کرکے پارٹی کا ٹکٹ انکے مخالف کو دے دیا گیا۔
طلال چوہدری ان خیالات کا اظہار نجی محفلوں اور میڈیا میں اپنے دوستوں سے اکثر کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ کئی ایک ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ طلال چوہدری نے ان سے دکھی دل کے ساتھ اس طرح کی گفتگو کی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان سے کوئی وعدے کیے گئے ہیں تو انکا کہنا تھا کہ وعدے تو کئے گئے ہیں مگر انھیں محسوس ہوتا ہے کہ انکا حال بھی وہی ہوگا جیسے پہلے والوں کا ہوا ہے۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ طلال چوہدری پارٹی ٹکٹ سے محرومی سے متعلق میڈیا میں کچھ اور کہتے ہیں اور نجی محفلوں اور دوستوں سے فون پر کچھ اور کہتے ہیں۔ حال ہی میں ایک ٹی وی پروگرام میں انھوں نے کہا کہ
نواز شریف سے میرا رشتہ ٹکٹ اور عہدہ مانگنے سے بہت بڑا ہے، مریم نواز، شہباز شریف سمیت پوری قیادت نے میری حمایت کی، قیادت نے سب کچھ میرے سامنے رکھ کر کہا کہ آپ خود فیصلہ کریں، مجھے نواز شریف سے رشتہ بہت عزیز ہے، میں نے ایک مرتبہ پھر نواز شریف سے رشتہ نبھایا اور بچایا ہے عہدہ نہیں بچایا۔جب نواز شریف کے ساتھ اپنا رشتہ دیکھتا ہوں تو پھر امتحان میں رشتہ نبھانا پڑتا ہے۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے مشکل وقت میں ٹکٹ کے بدلے پارٹی کی مشروط حمایت کی تھی، استحکام پاکستان پارٹی نے بھی عمران خان کی فسطائیت سے نجات کیلئے ہمارا ساتھ دیا، اس صورتحال میں ایسے سمجھوتے کرنے پڑے جو ن لیگ کی قیادت کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ طلال چوہدری نے کہا کہ ہمارے حصے میں ہمیشہ وفاداری نبھانا ہی آیا ہے ایک بار پھر وفاداری نبھائی، میں نے وفاداری نبھاتے ہوئے اس دفعہ نااہلی سے بھی زیادہ بڑی قربانی دی ہے، مجھے لگتا تھا میں یہ قربانی نہیں دے سکوں گا، میں سوچتا رہا کہ سیاست اور ملک سے دور چلا جاوٗں گا، حلقے میں لوگ اس طرح دھاڑیں مار کر رورہے تھے جیسے کوئی بہت بڑا نقصان ہوگیا ہے۔
چائنہ اردو کے ذرائع کے مطابق ٹکٹوں کے لئے ن لیگ کی بورڈ میٹنگ کے دوران طلال چوہدری نے ٹکٹ کے حصول کیلئے کافی دلائل دیے مگر شہباز شریف اور رانا ثنااللہ کی مخالفت کی وجہ سےا نکو ٹکٹ نہ مل سکا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم آج اس جگہ پر ان لوگوں کی وجہ سے بیٹھے ہیں جنھوں نے تحریک انصاف کو چھوڑ کر تحریک عدم اعتماد میں پی ڈی ایم کا ساتھ دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز نے طلال چوہدری کی حمائت نہیں کی۔ اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی۔

Author