اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے رہنماء مشاہد حسین سید نے امریکہ کی کال آنے سے قبل عمران خان کو رہاء کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ (ن) لیگ کی 30 سالہ سیاست 8 فروری کو ملیا میٹ ہوگئی ہے، اپنے گھر میں نامعلوم افراد سے ہارنے پر سبق سیکھنا چاہئے ہوا کا رخ کس طرف ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں سینئر لیگی رہنماء مشاہد حسین سید نے کہا کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو پنجاب میں بڑا دھچکا لگا ہے، پارٹی کی30سال کی سیاست 8فروری کو ملیا میٹ ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ اپنے گڑھ میں ،اپنے گھر میں نامعلوم افراد سے ہار جائیں، تو کچھ سبق سیکھنا چاہئے کہ ہوا کا رخ کس طرف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ لوگوں کے مینڈیٹ کا احترام ،آئین کی پاسداری نہیں کریں گے اور ماضی غلطیاں دہرائیں گے تو معاملہ گڑ بڑ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں نے تو کہا ہے کہ دست شفا کی ضرورت ہے، دست شفا میں تمام سیاست دان، سیاسی جماعتیں سب شامل ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم کہتے ہیں کہ بھارت سے تجارت اور مودی سے بات کرنے کو تیار ہیں، را کے بندوں نے آ کر چار سالوں میں 20بارہمارے بندے مارے ہیں، دہشت گردی کی ہے، دوسری طرف ہمارے جنرل کابل میں جا کر ٹی ٹی پی سے مذاکرت کرتے ہیں تو اپنے لوگوں سے بات کرنے میں کیا قباحت ہے، خاص طور پر جس کا مینڈیٹ ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکہ کی کال آنے سے قبل عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 5 نومبر کو امریکہ میں الیکشن ہے ، اگر ٹرمپ وہاں جیت گیا اورکال آگئی ،اس سے قبل ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس میں مسئلہ کسی شخص یا جماعت کا نہیں ہے پاکستان کا ہے۔انہوں نے کہا کہ 8فروری کے انتخابات کے بعد سب سرکاری سسٹم کا حصہ بن گئے ہیں، اس کی بنیاد فارم 47ہے جبکہ دوسری طرف عوامی قوت ہے جس کی بنیاد فارم 45ہے اور وہ ایک قیدی 804کے گرد گھوم رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل نواز شریف کو مشورہ دیا تھا وزیراعظم بننے کا چانس نہیں، سسٹم میں آنا ہے تو صدر بن سکتے ہیں، اس بات پر لوگ مجھ سے ناراض ہوئے مگر میری بات صحیح ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ فارم 45 اور 47 مذاق بن گیا ہے، ماضی کے نگران وزیر اعظم حکمران جماعت کو طعنہ دے رہے ہیں کہ چپ ہو جاؤ، ورنہ میں تمہاری اصلیت بتا دوں گا کہ تم فارم 47کی پیداوار ہو۔
Load/Hide Comments