حکومت ملکی ترقی کیلئے کوشاں ، ناامیدی ختم ،نئی منزل کی طرف دیکھنا ہوگا،مصدق ملک

اسلام آباد : وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت ملکی ترقی کیلئے کوشاں ہے، ناامیدی ختم ،نئی منزل کی طرف دیکھنا ہوگا،ہم مدد نہیں ترقی ، تجارت اور کاروبار چاہتے ہیں،30سے 35سعودی کمپنیاں پاکستان میں توانائی ،ریفائنری ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے بات چیت کررہی ہیں،ملک سے سرخ فیتے کے کلچر کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے،پہلے حکومت سے حکومت کی سطح پر معاہدے ہوئے ،اب بزنس ٹو بزنس معاہدے ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال اور وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ کے درمیان گزشتہ چند ہفتوں میں اہم تجارتی دورے ہوئے اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ اعلی سعودی تجارتی وفد اس وقت پاکستان کے اہم دورے پر ہے، 30 سے 35 سعودی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آئی ہوئی ہیں ،پاکستان کی 125کمپنیاں سعودی کمپنیوں سے مذاکرات کررہی ہیں،سعودی وفد کے دورے کے بعد پاکستان کا کاروباری وفد بھی سعودی عرب کا دورہ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی ، سولر منصوبوں،زراعت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی و دیگر شعبوں میں بات چیت جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ سعودی وفد نے پاکستان کی تمام وزارتوں کیساتھ مل بیٹھ کر جی ٹو جی ریفائنری ،پاور اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پرتبادلہ خیال کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی ترقی کیلئے کوشاں ہے، پاکستان سعودی وژن 2030کیلئے بھی اہم کردار ادا کرے گا، پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کیساتھ مل کر چھوٹے چھوٹے کاروبار شروع کر سکتے ہیں جس سے ملک کی معاشی ترقی ہو گی، ہم چاہتے ہیں ناامیدی کا کلچر ختم ہو، اس یقین کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سعودی عرب سے قومی سطح پر 70سالہ پرانا رشتہ ہے مگر تاریخی طور پر 1400سال پرانا ہے، ہمارے کاروبار کو آگے بڑھانے کیلئے سعودی کمپنیوں کا پاکستانی کمپنیوں سے میل کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ سب کرنے کا مقصد نیا خاکہ تشکیل دینا ہے، ہمیں یہ ناامیدی ختم کرنی ہے کہ ملک میں کچھ نہیں ہوسکتا، ہمیں ایک نئی منزل کی طرف دیکھنا ہے، ہمیں ایک ایسا معاشرہ بنانا ہے جہاں ہمارے بچے بچیوں کے آنکھوں میں ترقی کی امید ہوگی، اس حوالے سے ہم مدد نہیں بھائی چارہ ،تجارت، ترقی ، کاروبار اور روزگار چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سعودی کاروباری لوگ پاکستانی سرمایہ کاروں سے بات کر رہے ہیں، پاکستانی سرکار نے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ہم پاکستان سے ریڈ ٹیپ کو ختم کر دیں گے، ہمارے پاس ایلیٹ کیپچر ہے، جب سب کے پاس لیول پلیئنگ فیلڈ ہوگا تو ہنر مند بھی اسی رفتار سے چلیں گے جس رفتار سے سیٹھ چلتا ہے، ہم ان ہی کیلئے ریگولیشن کم کرنا چاہتے ہیں، اجارہ داری اب نہیں رہے گی، ہم پاکستان سے ریڈ ٹیپ کو ختم کر دیں گے ،پہلے حکومت سے حکومت کی سطح پر معاہدے ہوئے ،اب بزنس ٹو بزنس معاہدے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک عظیم ملک ہے، یہاں گالی گلوچ کا کلچر نہیں چل سکتا، ہمیں کچھ رواداری سے کام کرنا ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں آپ کو گرا دوں، کوئی مجھے دھکا مار دے، رواداری ،میانہ روی اور معتدل معاشرے کیلئے کام کررہے ہیں ،اب سرمایہ کاری ہوگی نہیں بلکہ ہو رہی ہے۔

Author

  • Daily China Urdu and chinaurdu.com are trusted media brands emerging in Pakistan and beyond with primary goals of providing information and knowledge free from propaganda and lies.

    View all posts