توانائی منتقلی کاربن اخراج کے خاتمے کے چینی ہدف کے لئے انتہائی اہم ہے،رپورٹ

آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو میں جاری کی گئی چائنہ انرجی ٹرانسپورٹیشن آؤٹ لک 2024(سیٹو) کی ایگزیکٹو سمری رپورٹ کی دستاویز۔(شِنہوا)

باکو(شِنہوا)ایک نئی رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ توانائی کی کامیاب منتقلی 2060 سے قبل چین کے معاشی و سماجی نظام میں کاربن کے اخراج کے خاتمے کا ہدف حاصل کرنے میں خاطر خواہ کردار ادا کر سکتی ہے۔

آذر بائیجان کے شہر باکو میں موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوامی متحدہ کے فریم ورک کنونشن میں شامل ممالک کی کانفرنس کے 29 ویں اجلاس کے موقع پر چائنہ انرجی ٹرانسپورٹیشن آؤٹ لک 2024(سیٹو) کی ایگزیکٹو سمری رپورٹ جاری کی گئی جس میں چین کی توانائی منتقلی اور نئی توانائی کی پیشرفت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں چین کے خصوصی مندوب لیو ژین مِن نے چین کے پویلین سائیڈ ایونٹ میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں فعال طور پر ڈھلنا، توانائی منتقلی کا فروغ اور کاربن کے کم اخراج کے حامل ماحول دوست ترقی کو پروان چڑھانا مستقبل قریب کے اہم عالمی امور بن چکے ہیں۔

4 سال قبل چین نے 2030 سے قبل کاربن اخراج میں کمی کی کوششوں کو عروج پر پہنچانے اور 2060 سے قبل اس کے مکمل خاتمے پر مبنی ’’دہرے کاربن‘‘ اہداف کا اعلان کیا تھا۔ لیو نے کہا کہ اس کے بعد سے چین نے بتدریج توانائی پر منتقلی میں پیشرفت کرتے ہوئے قابل ذکر کامیابی حاصل کی۔ اس نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے عالمی رد عمل اور ماحول دوست تبدیلی میں نمایاں کردار ادا کیا۔

لیو نے توقع ظاہر کی کہ سیٹو 2024 کاربن کے کم اخراج کی حامل توانائی پر منتقلی کے لئے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے جدید حل فراہم کرے گی۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts