لانگ مارچ ۔2 سی کیریئر راکٹ پائی سیٹ ۔2 کے 4 ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس لے کر چین کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ مرکز سے اڑان بھررہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی دفاعی ترجمان نے کہا کہ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ امریکہ خلائی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ اور خلائی ہتھیاروں کی دوڑ کا سب سے بڑا ذمہ دار ہے۔
چینی وزارت قومی دفاع کے ترجمان ژانگ شیاؤ گانگ نے جمعہ کو یہ بات 2025 میں روس اور چین کو نشانہ بنانے والے اینٹی سیٹلائٹ ہتھیاروں کی تنصیب کے امریکی منصوبے سے متعلق میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
ژانگ نے کہا کہ امریکہ نام نہاد “خلا میں چین کے خطرہ” کو بہانے کے طور پر استعمال کررہا ہے تاکہ سیٹلائٹس کو نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کی تنصیب کر سکے۔ یہ مکمل حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا اور چور کی طرح چِلا کر ’’ چور پکڑو‘‘ کا نعرہ لگانا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ خلا کو ’’جنگی میدان‘‘ سمجھتا ہے اور اپنی خلائی افواج میں اضافہ کررہا ہے، فوجی اتحاد قائم کررہا ہے اور خلا کو فوجی خطہ بنارہا ہے۔
ژانگ نے کہا کہ ان اقدامات سے تمام ممالک کی مشترکہ سلامتی اور ترقیاتی مفادات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین خلا کے پرامن استعمال کا حامی ہے، خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی مخالفت کرتا ہے اور خلا کے میدان میں انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کے قیام کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرتے ہوئے اپنے ہتھیاروں میں اضافہ بند کرے اور خلا میں جنگی تیاریاں روک کر خلا میں دیرپا امن و سلامتی برقرار رکھنے میں اپنا حصہ ڈالے۔