چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو کی کائی یانگ کاؤنٹی میں ایک جوڑا اپنی شادی کے سرٹیفکیٹ کے ہمراہ تصاویر بنوا رہا ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین میں 2023 کے دوران شادی کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا جس میں مسلسل 9 سال سے کمی ہو رہی تھی۔ چین عمر رسیدہ افراد کی آبادی میں اضافے کے چیلنج سے نمٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا۔
حال ہی میں شائع ہونے والی چین کی سالانہ اعداد و شمار پر مبنی کتاب 2024 کے مطابق چین میں 2023 کے دوران 76 لاکھ 80 ہزار سے زائد شادیوں کا اندراج ہوا۔ تقریباً ایک کروڑ 19 لاکھ 40 ہزار افراد نے گزشتہ سال پہلی مرتبہ شادی کی جو اس سے پچھلے سال کی نسبت 13.52 فیصد زیادہ ہے۔ یہ 2014 کے بعد سے نو بیاہتا جوڑوں کی تعداد میں پہلا اضافہ ہے۔
ایک تجزیے کے مطابق چین کے کچھ نو بیاہتا جوڑوں نے کورونا کی وبا کے باعث شادی کا ارادہ 2023 تک موخرکر دیا تھا جس کی وجہ سے شادیوں کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا۔
شادی کی رجسٹریشن میں اضافہ نو بیاہتا جوڑوں کی حوصلہ افزائی پر مبنی معاشرے کے فروغ کے لئے مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے۔ مقامی حکومتیں اس سلسلے میں مختلف ترغیبی اقدامات کر رہی ہیں۔
پیکنگ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہوانگ وی نے شِنہوا نیوز کو بتایا کہ نو بیاہتا جوڑوں کی تعداد میں اضافہ شرح پیدائش بڑھانے کی بنیادی شرط سمجھی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا تعلق ملک کے معاون اقدامات سے ہوسکتا ہے۔
دنیا کی سب سے زیادہ آبادی کے حامل ملک کے طور پر چین کو عمر رسیدہ افراد کی بڑھتی ہوئی آبادی سے پیدا ہونے والے آبادیاتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 2023 میں 29 کروڑ 70 لاکھ چینی افراد 60 سال یا اس سے زائد عمر کے تھے جو ملک کی مجموعی آبادی کا 21.1 فیصد ہیں۔