مین لینڈ کا 1992 کے اتفاق رائے پر واپس آنے کے لئے تائیوان پر زور

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ریاستی کونسل کے امور تائیوان دفتر کی ترجمان ژو فینگ لیان پریس بریفنگ کے دوران سوالات کے جوابات دے رہی ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) مین لینڈ کی ترجمان نے تائیوان میں حکام پر زور دیا ہے کہ وہ 1992 کے اتفاق رائے پر واپس آ جائیں۔ انہوں نے 32 سال قبل دونوں اطراف کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کوخطے میں امن اور استحکام کے لئے اہم سنگ میل قرار دیا۔

ریاستی کونسل کے امور تائیوان دفتر کی ترجمان ژو فینگ لیان نے یہ بیان بدھ کے روز تائیوان کی مین لینڈامور کونسل اور اسٹریٹس ایکسچینج فاؤنڈیشن کے عہدیداروں کے حالیہ بیانات کے جواب میں دیا جنہوں نے 1992 کے اتفاق رائے کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔

انہوں نے بیان کیا کہ 1992 میں مین لینڈ کی تائیوان اسٹریٹس کے ساتھ تعلقات کی ایسوسی ایشن اور تائیوان کی اسٹریٹس ایکسچینج فاؤنڈیشن ایک اتفاق رائے پر پہنچے، جو زبانی طور پر بیان کیا گیا لیکن اسے تحریری ریکارڈ کے ساتھ حمایت حاصل تھی، یہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ دونوں جانب ایک چین کے اصول کے لیے مشترکہ عزم ہے۔

ژو نے کہا کہ 1992 کا اتفاق رائے پورے آبنائے میں تعلقات کی نوعیت کوواضح کرتا ہے جس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ مین لینڈ اور تائیوان دونوں ایک چین کا حصہ ہے اور یہ تعلقات نہ تو ریاست سے ریاست کے تعلقات اور نہ ”ایک چین، ایک تائیوان” پر مبنی ہیں۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts