چین تمام برکس ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کو تیار ہے، ترجمان وزارت خارجہ

روس کے شہر قازان میں منعقدہ 16 ویں برکس سربراہ اجلاس میں شریک رہنماؤں کا گروپ فوٹو- (شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین 16 ویں برکس سربراہ اجلاس کو رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے موقع کے طور پر لینے کے لئے تیار ہے تاکہ وسیع تر برکس تعاون کے اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے ایک نیا راستہ متعین کیا جاسکے۔

ترجمان وزارت خارجہ لِن جیان نے اپنی روزانہ کی نیوز بریفنگ میں چینی صدر شی جن پھنگ کی برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کی تفصیلات کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ روس کے شہر قازان میں منعقدہ 16 واں سربراہ اجلاس برکس کی توسیع کے بعد پہلا سربراہ اجلاس ہے۔ اس اجلاس نے بین الاقوامی برادری کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ صدر شی نے سربراہ اجلاس سے خطاب میں برکس میں نئے ارکان کا خیرمقدم کیا اور برکس کی توسیع کو اس کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل اور بین الاقوامی صورتحال کے ارتقا میں ایک تاریخی واقعہ قرار دیا۔

ترجمان نے کہا کہ برکس کی مستقبل کی ترقی کے لئے صدر شی نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ امن کے لئے پرعزم برکس کی تعمیر کریں اور مشترکہ سلامتی کے محافظ کے طور پر کام کریں۔ جدیدیت کے لئے پرعزم برکس کو فروغ دیں اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے علمبردار کے طور پر کام کریں۔ ماحول دوست اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لئے کردار ادا کریں۔ انصاف کے لئے پرعزم برکس کی تعمیر کریں اور عالمی گورننس میں اصلاحات میں پیش رو کے طور پر کام کریں۔

شی نے مزید کہا کہ ایک ایسے برکس کی تعمیر کی جائے جو عوام کے درمیان قریبی روابط کے لئے پرعزم ہو اور تمام تہذیبوں کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کے حامی کے طور پر کام کرے۔

ترجمان نے کہا کہ چین نے سربراہ اجلاس میں تجویز پیش کی تھی کہ وہ برکس ڈیجیٹل تعلیم کے لئے استعدادکار بڑھانے کے پروگرام پر عملدرآمد کرے گا اور اگلے پانچ سالوں میں برکس ممالک میں 10 تعلیمی مراکز کھولے گا۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts