سعودی وزیر خزانہ محمدالجدعان ریاض میں آٹھویں انوسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس کے موقع پر شِنہوا کو انٹرویو دیتے ہوئے-(شِنہوا)
ریاض(شِنہوا)سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ سعودی عرب ماحول دوست صنعت میں چین سے سیکھنے اور اس کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔
ریاض میں آٹھویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس کے موقع پر شِنہوا کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چین ماحول دوست صنعت اور قابل تجدید توانائی میں پوری دنیا کی قیادت کر رہا ہے۔ گاڑیوں، بیٹریوں اور روبوٹک سمیت بہت ساری چینی ٹیکنالوجیز ہیں جن پر دنیا عمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سعودی وزیر نے کہا کہ ہم اپنے اور چین کے درمیان مزید تعاون پر مبنی نکتہ نظر اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سعودی عرب اور چین کی شراکت داری کو “تزویراتی” اور “بہت اہم” قرار دیتے ہوئے محمد الجدعان نے کہا کہ چین سعودی عرب کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ یہ شراکت داری صرف تجارت ہی نہیں بلکہ ٹیکنالوجی، وسیع تر معیشت اور ثقافت میں بھی ہے۔
سعودی وزیر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ دونوں ملکوں نے حال ہی میں سال 2025 کو سعودی عرب اور چین کے ثقافتی سال کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ باہمی شراکت داری صرف حکومت سے حکومت تک محدود نہیں بلکہ عوام سے عوام کے درمیان بھی ہے۔
سعودی وزیر خزانہ نے چین کی معیشت کے بارے میں حالیہ مغربی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چین کا عالمی معیشت میں بہت روشن مقام رہا ہے اور دنیا اس بات کو تسلیم کرتی ہے۔
الجدعان نے عالمی تنازعات کے پس منظر میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ سعودی عرب چین کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر ہم اپنے لوگوں کے فائدے کے لئے کشیدگی میں کمی لائیں۔