روس، چینی صدر شی جن پھنگ قازان میں 16 ویں برکس سربراہ اجلاس سے خطاب کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
قازان (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے “برکس پلس” ممالک پر زور دیا کہ وہ امن کو مستحکم انداز میں برقرا ررکھتے ہوئے مشترکہ سلامتی کے لئے کوشش کریں۔
شی نے جمعرات کو “برکس پلس” رہنماؤں کے مکالمے سے خطاب میں کہا کہ “برکس پلس” ممالک کو امن کے لئے ایک مستحکم قوت بننا ، عالمی سلامتی کی حکمرانی مضبوط کرنا اور سلگتے مسائل کی علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرنے کے طریقے تلاش کرنے چا ہئیں۔
شی نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ عالمی جنوب کا اجتماعی عروج دنیا بھر میں عظیم تبدیلی کی ایک منفرد خصوصیت ہے۔ عالمی جنوب کے ممالک کا جدیدیت کی سمت ایک ساتھ بڑھنا عالمی تاریخ میں یادگار موقع ہے جس کی انسانی تہذیب میں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی جنوب ترقی کے لئے ابھررہا ہے اور ترقی سے ہی خوشحال ہورہا ہے ۔ انہوں نے “برکس پلس” ممالک پر زور دیا کہ وہ خود کو مشترکہ ترقی میں اہم محرک قوت بنائیں۔
شی نے مزید کہا کہ برکس پلس ممالک عالمی اقتصادی حکمرانی اصلاحات میں فعال اور قائدانہ کردار ادا کریں اور ترقی کو عالمی اقتصادی اور تجارتی ایجنڈے کا مرکز بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ “برکس پلس” ممالک کو تہذیبوں کے درمیان تبادلوں کی بھی وکالت کرنی چاہئے۔ انہوں نے “برکس پلس” ممالک پر زور دیا کہ وہ مواصلات اور مکالمے کو فروغ دیں اور اپنے متعلقہ قومی حالات کے تحت جدیدیت کی راہ اختیار کرتے ہوئے ایک دوسرے کی معاونت کریں۔
شی نے یہ بھی کہا کہ چین دیگر ممالک کے ساتھ مل کر عالمی جنوب تھنک ٹینک اتحاد تشکیل دے گا تاکہ عوامی تبادلے اورحکمرانی میں تجربات کے تبادلے کو فروغ دیا جاسکے۔