برکس ممالک ابھرتی کثیر سمتی دنیا میں عالمی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں، روسی صدر

روس کے شہر قازان میں قازان کریملن کا بیرونی منظر- (شِنہوا)

ماسکو(شِنہوا)روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ برکس عالمی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے جبکہ دنیا ایک کثیر سمتی نظام میں تبدیل ہو رہی ہے۔

روسی شہر قازان میں منعقدہ 16 ویں برکس سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی تجارت اور مجموعی طور پر عالمی معیشت اہم تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ کاروباری سرگرمیاں ابھرتی ہوئی منڈیوں میں منتقل ہو رہی ہیں۔

پوتن نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ، یکطرفہ پابندیوں اور تحفظ پسندی میں اضافے کی وجہ سے خطرات بدستور موجود ہیں۔ اس کے نتیجے میں بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری کو نقصان پہنچتا ہے۔

روسی صدر نے کہا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق25۔2024 میں برکس ممالک کی اوسط شرح نمو 3.8 فیصد رہے گی جس سے عالمی جی ڈی پی میں 3.2 سے 3.3 فیصد اضافہ ہوگا۔ 2024 کے آخر تک عالمی جی ڈی پی میں برکس ممالک کا حصہ گروپ 7 کو پیچھے چھوڑ کر قوت خرید کے لحاظ سے 36.7 فیصد ہوجائے گا۔

صدر پوتن نے کہا کہ اس تناظر میں برکس ممالک میں ذمہ دارانہ میکرو اکنامک اور مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے استحکام نظر آرہا ہے۔

روسی صدر نے کہا کہ ایک اہم کام تجارت اور سرمایہ کاری کی مالی اعانت کے لئے قومی کرنسیوں کے استعمال کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکی ڈالر کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا عام طور پر کرنسی پر اعتماد کو ختم اور اس کے اثر کو کمزور کرتا ہے۔

روسی صدر نے برکس تعاون، زراعت، صحت کی دیکھ بھال، توانائی، نقل و حمل اور مصنوعی ذہانت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے جاری منصوبوں جیسے موضوعات کا بھی ذکر کیا۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts