انگولا-چین تعاون سے باہمی ترقی کو فروغ مل رہا ہے،عہدیدار حکمران جماعت

انگولا ، چینی سفیر ژانگ بن ہوامبو میں چائنہ۔انگولا فرینڈ شپ پرائمری اسکول میں طلبا میں تحا ئف تقسیم کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

لوانڈا (شِنہوا) انگولا کی حکمران جماعت کی سینئیر عہدیدار نے کہا ہے کہ انگولا اور چین کے درمیان دیرینہ تعاون سے دونوں اقوام کے درمیان دوستی گہری ہوئی ہے جس سے ترقی اور باہمی فلاح کو فروغ ملا۔

انگولا کے دارالحکومت لوانڈا میں چین کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے بارے میں چھٹے سالانہ اجلاس کے موقع پر حکمران جماعت پیپلز موومنٹ فار لبریشن آف انگولا(ایم پی ایل اے) کے پالیسی اور کیڈر ڈویلیپمنٹ کی سیکرٹری انجیلا براگنکا نے اپنے افتتاحی خطاب میں دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی اور تدریسی تبادلوں پرزور دیا۔

براگنکا نے کہا کہ سیمینار کا ایک اہم موضوع “غربت کے خاتمے میں چین کے تجربات” ہے جو انگولا کے نظم و نسق میں نہایت کا حامل ہے۔براگنکا نے کہا “اس تبادلے کو رواں سال ستمبر میں ہونے والے چین-افریقہ تعاون فورم کے سربراہ اجلاس میں کئے گئے مختلف اقدامات کے ذریعے قائم کردہ تعاون کے پلیٹ فارم کے تحت مزید مضبوط بنایا جائے گا۔

انہوں نےایم پی ایل اے کی جانب سے مستقبل میں تعاون پر مبنی مزید اقدامات کی امید ظاہر کی۔

رین مِن یونیورسٹی آف چائنہ کے زیرِ اہتمام ہونے والا سالانہ اجلاس جمعرات تک جاری رہے گا جس میں سینئر ماہرین تعلیم اور چینی نمائندگان انگولن پارٹی کے ار اکین اور سکالرز کو غربت کے خاتمے، چین-افریقہ تعاون اور معاشی عالمگیریت کے حوالے سے آگاہی فراہم کریں گے۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts