فائل فوٹو، بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی کمیشن کی عمارت کے قریب سے ایک گاڑی گزررہی ہے۔(شِنہوا)
واشنگٹن (شِنہوا) بلوم برگ نے ایک تجز یاتی مضمون میں کہا ہے کہ یورپی یونین کا چینی الیکٹرک گاڑیوں پر 45 فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ ایک غلط اقدم ہے۔اس سے ایک فریق یہ امید کرتا ہے کہ تجارتی جنگ شروع ہونے کی بجائے باہمی مفید مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی کیونکہ تجارتی جنگ دونوں فریقین کے لئے صورتحال کو مزید بگاڑدے گی۔
بلومبرگ نے اپنے مضمون میں خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کی الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق پالیسی اس کے اپنے کاربن کے خاتمے کے اہداف کو کمزور کر سکتی ہے۔یہ پالیسی مقامی کمپنیوں پر مسابقتی دباؤ کم کرکے جدت پسندی اور پیداواری صلاحیت کو دبا سکتی ہے۔
مضمون کے مطابق ٹیکس مزید تجارتی رکاوٹوں اور ریاستی امداد کے مطالبے کو ہوا دے سکتا ہے جس سے وہ ایسی صنعتی پالیسی کی سمت چلے جائیں گے جو کہ پہلے ہی ناکام ہے۔
مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات کو ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے جس سے یورپی یونین کی آزاد تجارت کا عزم متاثر ہورہا ہے ۔
مضمون میں اس بات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ چینی ونڈ ٹربائن سپلائرز اور سرکاری خریداری سمیت دیگر تحقیقات بھی جاری ہیں۔
بلومبرگ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگرچہ حامیوں کا دعویٰ ہے کہ ٹیکس چینی کار ساز کمپنیوں کو یورپ میں صلاحیت بڑھانے پر مجبور کریں گے تاہم چین کو یورپ میں ڈسٹری بیوشن اور سروس نیٹ ورک بنانے میں وقت لگے گا۔