چین عالمی سطح پر صنعتی روبوٹ کے استعمال میں قائدانہ کردار کا حامل ہے، رپورٹ

چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر وو زین میں لائٹ آف انٹرنیٹ ایکسپو کے دوران ایک انسان نما روبوٹ (پہلا دائیں) لوگوں سے بات چیت کررہا ہے۔(شِنہوا)

برلن (شِنہوا) چین نے خودکار پیداوار میں اہم پیشرفت حاصل کرتے ہوئے 2023 میں عالمی صنعتی روبوٹ کے استعمال کی درجہ بندی میں جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر تیسرا مقام حاصل کر لیا ہے۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف روبوٹکس (آئی ایف آر) کی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں روبوٹ کا استعمال 2023 میں فی 10 ہزار ملازمین پر 470 یونٹس تک پہنچ چکا تھا جو گزشتہ برس کے 402 یونٹس کی نسبت تیز اضافہ ہے۔ یہ تعداد 2019 کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زائد ہے۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف روبوٹکس کے صدر تاکایوکی ایٹو کا کہنا ہے کہ چین نے خودکار ٹیکنالوجی میں نمایاں سرمایہ کاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین 2019 میں 10 صف اول کے ممالک کی فہرست میں شامل ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق روبوٹ کا استعمال ، پیداوار میں خودکارسطح کا ایک اہم اشارہ ہے۔ 2023 میں جنوبی کوریافی 10 ہزار ملازمین پر 1 ہزار 12 روبوٹس کے ساتھ سرفہرست تھا جبکہ سنگاپورکا نمبر دوسرا اور جرمنی کا 429 خودکار مشینوں کے ساتھ چوتھا نمبر تھا۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts
اپنا تبصرہ لکھیں