بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین مستقل طور پر آسیان ممالک کی اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کی خواہشات کا احترام کرتا ہے اور ان کے ساتھ تعاون ہمیشہ مساوات اور باہمی فائدے کی بنیاد پر ہوتا ہے۔
ترجمان لِن جیان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین اور آسیان ممالک کی ترقی کے نظریات، مقاصد اور مفادات ایک جیسے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ای-کامرس اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کے کئی نمایاں پہلو سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین اور آسیان نے علاقائی اقتصادی انضمام کو فروغ دینے اور سرحد پار سفر کو آسان بنانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ چین اور آسیان نے آزاد تجارتی علاقے کے تیسرے حصے سے متعلق مشاورت مکمل ہونے کی تصدیق کی ہے۔ فریقین آر سی ای پی علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری کے اعلیٰ معیار کے نفاذ میں مصروف ہیں اور مشترکہ مارکیٹ کو وسعت دے رہے ہیں۔ چینی سرحد پار ای-کامرس پلیٹ فارم جنوب مشرقی ایشیائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر مزید مسابقتی مصنوعات متعارف کروا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی کمپنیاں 5 جی نیٹ ورکس تعمیر کر رہی ہیں، فائبر آپٹک ٹیکنالوجی گھروں تک پہنچا رہی ہیں اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دے رہی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ چین کی ترقی یافتہ پیداواری صنعتی ذرائع نے عالمی ترسیلی ذرائع کو مستحکم رکھا ہے،شراکت دار ممالک میں مقامی پیداوار اور روزمرہ اخراجات کو کم کرنے اور صنعتی ترقی اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدت کو تیز کرنے میں مدد دی ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین ایک وسیع مارکیٹ کا حامل ملک ہے اور وہ اندرونی طلب میں اضافے اور کھپت کو فروغ دینے کی خصوصی حکمت عملیوں پر عمل پیرا ہے۔
