برازیل کی ریاست ایمازوناس کے دارالحکومت مناؤس میں بی وائے ڈی بیٹری کے کارخانے کا فضائی منظر۔(شِنہوا)
ساؤپولو(شِنہوا)چین اور برازیل سے تعلق رکھنے والے حکام اور ماہرین نے کہا ہے کہ عالمی جنوبی ممالک کے درمیان مقامی کرنسی میں تعاون کے وسیع امکانات اور بڑی صلاحیت موجود ہے کیونکہ جنوب-جنوب تجارتی تعلقات سے مقامی کرنسی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
گلوبل ساؤتھ لوکل کرنسی کوآپریشن فورم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پیپلز بینک آف چائنہ کی ڈپٹی گورنر تاؤ لنگ نے کہا کہ سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی مقامی کرنسیاں زرمبادلہ کے اخراجات، کرنسی کے خطرات کو کم کرنے، تجارت اور سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے اور قومی معاشی ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت کی مشترکہ ترقی کے لئے ایک مضبوط محرک قوت فراہم کرنے میں مددگار ہوں گی۔
برازیل کی وزارت خزانہ میں بین الاقوامی امور کی سیکرٹری تتیانا روسیتو نے کہا کہ لین دین کے اخراجات کو کم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی انضمام کو فروغ دینے کے تناظر میں برازیل کا قومی خزانہ چینی سرمایہ کی منڈی تک رسائی حاصل کرنے کے لئے پانڈا بانڈز جاری کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو روایتی ڈالر منڈیوں کے مقابلے میں کم شرح سود پیش کرتا ہے۔
برازیل کی قومی کانگریس کے برازیل۔چین پارلیمانی فرنٹ کے صدر فوستو پیناتو نے کہا کہ سرحد پار تجارت میں مقامی کرنسیوں کے استعمال سے برازیل اور چین دونوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ اس سے امریکی ڈالر پر انحصار کم ہوگا، مالیاتی خودمختاری میں اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک میں معاشی ترقی کو فروغ ملے گا۔
چین کے 5 بڑے کمرشل بینکوں میں سے ایک بینک آف کمیونیکیشنز کے صدر ژانگ باؤجیانگ نے کہا کہ بینک موثر مالیاتی خدمات کے ذریعے اعلیٰ معیار کے عالمی جنوب تعاون کو فروغ دے گا، مقامی کرنسی میں قرضوں کے نظام میں جدیدیت کا عمل تیز کرے گا، مالیاتی کارکرگی بہتر اور قرضوں کی لاگت میں کمی لائے گا۔
فورم میں شِنہوا انسٹی ٹیوٹ اور چائنہ اکنامک انفارمیشن سروس کے شنگھائی صدر دفتر نے مشترکہ طور پر ” فاصلوں کو کم کرنا، خوشحالی کو فروغ دینا: عالمی جنوبی ممالک کے درمیان مقامی کرنسی تعاون میں جدت طرازی” کے عنوان سے ایک تحقیقی مقالہ بھی جاری کیا۔
رپورٹ میں منتخب عالمی جنوبی ممالک خاص طور پر برکس ممالک میں مقامی کرنسی تعاون کے طریقوں کا جامع تجزیہ فراہم کیا گیا ہے۔
شِنہوا نیوز ایجنسی کی چائنہ اکنامک انفارمیشن سروس کے زیر اہتمام ہونے والے اس فورم میں عالمی جنوب کے مالیاتی اداروں، کاروباری اداروں، سرکاری محکموں، میڈیا تنظیموں اور تھنک ٹینکس سے تقریباً 200 شخصیات نے شرکت کی۔