ہفتہ, جولائی 12, 2025
ہومChinaسی پی سی کی اعلیٰ تعلیم کے پہلے پولی ٹیکنک ادارے کی...

سی پی سی کی اعلیٰ تعلیم کے پہلے پولی ٹیکنک ادارے کی سابقہ عمارت عوام کے لئے کھول دی گئی

یان آن، صوبہ شانشی(شِنہوا)کمیونسٹ پارٹی  آف  چائنہ (سی پی سی) کی جانب سے قائم کردہ سائنس و انجینئرنگ کے پہلے اعلیٰ تعلیمی ادارے کا سابقہ مقام چین کے شمال مغربی شہر یان آن میں عوام کے لئے کھول دیا گیا۔ یہ وہ مقام ہے جہاں 80 سال سے زائد عرصہ قبل سکالرز نے تعلیم کا آغاز کیا تھا۔

اس مقام پر لگائی گئی نمائش میں چینی عوام کی جاپانی جارحیت کے خلاف جنگ کے دوران مختلف سائنسی و تکنیکی وسائل کے استعمال کی تاریخ پیش کی گئی ہے۔ نیز ان ٹیکنالوجیز کو بھی اجاگر کیا گیا ہے جس نے انقلابی بنیاد کے اقتصادی فروغ میں مدد فراہم کی۔

یان آن اکیڈمی آف نیچرل سائنسز، جو 1940 میں قائم ہوئی۔ یہ بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (بی آئی ٹی) کا پیش رو اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی تاریخ کا پہلا خصوصی ادارہ تھا جس نے قدرتی علوم میں تدریس اور تحقیق کا آغاز کیا جو سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں پارٹی کی باضابطہ قیادت کا نکتہ آغاز سمجھا جاتا ہے۔ اس مقام کو مزاحمت کی جنگ میں فتح کی 80 ویں سالگرہ اور بی آئی ٹی کے قیام کی 85 ویں سالگرہ منانےکے سلسلے میں عوام کے لئے کھولا گیا۔

نمائش میں دکھایا گیا کہ جنگ کے دوران سی پی سی نے خود انحصاری پر مبنی ایک بڑے پیمانے کی پیداواری تحریک شروع کی جس میں اکیڈمی نے کئی مسائل کے موثر حل میں مدد فراہم کی۔

مثال کے طور پر اس وقت کے اکیڈمی کے نائب صدر چھن کانگ بائی ان ماہرین میں شامل تھے جنہوں نے نمک سازی کے عمل کو بہتر بنانے میں مدد کی جس کے نتیجے میں نمک کی پیداوار میں5 سے 6 گنا اضافہ ہوا۔ اس پیش رفت نے نہ صرف فوج اور عام شہریوں کو درپیش نمک کی قلت کا خاتمہ کیا بلکہ یہ یان آن میں ایک اہم صنعت کے طور پر بھی ابھری۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!