پیانگ یانگ، بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کے تجربے کا منظر-(شِنہوا)
سیول(شِنہوا)عوامی جمہوریہ کوریا (ڈی پی آر کے) کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بین البراعظمی میزائل کا نیا تجربہ اپنے دفاع کے خود مختار حق کا جائز اور منصفانہ استعمال تھا۔ یہ تجربہ دشمن قوتوں کے اشتعال انگیز اقدامات کے جوابی رد عمل کا حصہ تھا۔
کورین سنٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) کی رپورٹ کے مطابق عوامی جمہوریہ کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ اور اس کے حواریوں پر الزام لگایا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانا چاہتے ہیں جس کا مقصد عوامی جمہوریہ کوریا کے دفاع کے حق میں سنجیدگی سے مداخلت کرنا ہے۔ اس کے علاوہ جزیرہ نما کوریا اور اس کے اطراف میں جارحانہ قسم کی مشترکہ فضائی مشقیں کی جارہی ہیں جبکہ عوامی جمہوریہ کوریا کے قابل جواز اقدام کو بدنام کیا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ عوامی جمہوریہ کوریا کی سلامتی کے ماحول کے خلاف کشیدہ صورتحال پیدا کرنے کے لئے دشمن قوتوں کے مخاصمانہ رویے پر شدید خدشات کا اظہار کرتی ہے۔ وزارت اس عمل کی سختی سے مذمت اور’’اقوام متحدہ کے منشور اور دیگر تسلیم شدہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی‘‘ پر مبنی اس اقدام کو مسترد کرتی ہے جو ’’عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تجربہ ایٹمی جنگ سے بچنے کے لئے عوامی جمہوریہ کوریا کی امنگوں کے مطابق مستحکم سٹریٹجک اقدام ہے۔ یہ اقدام امریکہ اور اس کی افواج کے بڑھتے ہوئے فوجی خطرے کو بھرپور طاقت سے روک کر خطے کی سیاسی و فوجی صورتحال کی بھرپور اور منظم نگرانی کرنے کا حصہ ہے۔
عوامی جمہوریہ کوریا نے جمعرات کو اپنے جدید ترین آئی سی بی ایم ہواسونگفو-19 میزائل کا تجربہ کیا تھا۔