کراچی: سینئر وزیر حکومت سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آئندہ برسوں میں عوام کی تقدیر بدلیں گے، شہروں ،دیہات میں ترقی کے نئے دروازے کھولیں گے،توانائی اخراجات میں کمی کیلئے سرکاری دفاتر، ہسپتالوں، سکولوں و دیگر عوامی اداروں کو مرحلہ وار سولرائز کیا جائے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام سے کئے گئے وعدے نبھا رہی ہے، ہمارا مقصد ایک بااختیار، خوشحال اور پائیدار سندھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں 481نئے منصوبے شروع کریں گے،آنیوالے برسوں میں صوبے کے عوام کی تقدیر بدل دیں گے، شہروں اور دیہات میں تفریق کے خاتمے کیلئے ترقی کے نئے دروازے کھولیں گے۔انہوںنے کہا کہ 4لاکھ سے زائد گھروں کو سولر سسٹمز کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، اس اقدام سے بجلی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور بجلی بلوں کے بوجھ میں بھی واضح کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ توانائی اخراجات میں کمی کیلئے حکومت کے دفاتر کو بھی مرحلہ وار سولرائز کیا جا رہا ہے، ہسپتالوں، سکولوں اور دیگر عوامی اداروں کو بھی مرحلہ وار سولرائز کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 1.58ارب کی لاگت سے کراچی کے ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن جاری ہے، نیشنل ہائی وے کے قریب 1.43ارب کا جدید میڈیکل کمپلیکس بنایا جائے گا، اسلام کوٹ میں نرسنگ اور پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گھوٹکی، قمبر اور گڈانی میں اربوں روپے کے انفرااسٹرکچر منصوبے شروع کئے ہیں جبکہ سمندری پانی کو میٹھا کر کے پینے کے قابل بنانے کیلئے سالینیشن پلانٹ قائم کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں پہلا 5ایم جی ڈی ڈی سالینیشن پلانٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ زراعت اور آبپاشی کے میدان میں نارا کینال کی لائننگ کیلئے 4.29ارب روپے خرچ ہوں گے، نکاسی آب کے منصوبوں پر 33کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک کے تعاون سے 3.2ارب ڈالر کے 13بڑے منصوبے جاری ہیں جن میں بی آر ٹی، سولر انرجی، اربن موبیلیٹی، فلڈ ریزیلینس، صاف پانی، تعلیم اور زراعت شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں 1.7ارب کی لاگت سے 17منزلہ سائنس و ٹیکنالوجی پارک قائم کیا جا رہا ہے، یہ منصوبہ کویت حکومت کی مالی معاونت سے مکمل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پارک مصنوعی ذہانت، آئی ٹی اور سائنسی تحقیق کے فروغ کا مرکز بنے گا۔