اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے تعلیمی اداروں کے نظم و نسق ،کارکردگی بہتر بنانے، نئے دور کے تقاضوں کے مطابق دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے حکومتی کمیٹی تشکیل دینے کااعلان کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ علمی، ادبی، تاریخی و ثقافتی اہمیت کے قومی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کسی تجویز پر عملدرآمد حکومت کے زیر غور نہیں۔جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے سینیٹ میں (ن) لیگ کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے ملاقات کی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کو علمی اداروں کی بندش یا ایک دوسرے میں ضم کرنے بارے حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر ملک بھر میں اہلِ علم و دانش، ادیبوں، شاعروں اور فنونِ لطیفہ سے تعلق رکھنے والے طبقوں میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ کیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کو بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں ان اداروں پر خاص توجہ دی گئی اور ان کی کارکردگی کو ملک کے ہر طبقے میں سراہا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علم و ادب کے سر چشمے معاشرے کی روح ہوتے ہیں، ہم تہذیب و ثقافت کا عظیم سرمایہ رکھتے ہیں جس پر پوری قوم کو بجا طور پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ علم و ادب اور فنون لطیفہ کو پس پشت ڈالنے والے معاشرے مشینی سوچ کا شکار ہوکر لطیف انسانی جذبات سے محروم ہوجاتے ہیں۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے قومی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کسی تجویز پر عمل درآمد حکومت کے زیر غور نہیں، اس کے برعکس ان اداروں کو مزید مضبوط، موثر اور کارآمد بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ معاشرہ انتہا پسندی جیسے مرض سے پاک ہو اور ہمارا حقیقی سوفٹ امیج دنیا کے سامنے ابھرے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان اداروں کے نظم و نسق اور کارکردگی بہتر بنانے، نیز نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ان کے دائرہ کار اور مینڈیٹ کو وسیع کرنے کیلئے حکومت جلد ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے علمی اور ادبی اداروں بارے وزیراعظم کے واضح اعلان پر اظہار تشکر کیا۔