چین اور میانمار کے درمیان حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے شراکت داری کے 10 سال مکمل

میانمار کے شہر نیپیداو میں چین اور میانمار کے درمیان حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں ایک دہائی کے تعاون کا جشن منانے کی تقریب میں شرکا گروپ فوٹو۔(شِنہوا)

نیپیداو(شِنہوا)چین اور میانمار نے نیپیداو میں منعقدہ ایک تقریب میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں ایک دہائی پر محیط تعاون کا جشن منایا۔

تقریب میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے چین اور میانمار کے عزم، تعاون اور اجتماعی اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔

میانمار کی وزارت قدرتی وسائل اور ماحولیاتی تحفظ کے نائب وزیر یو من تھو نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور تعاون کی تحقیق کے لئے میانمار کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرنے پر چینی اکیڈمی آف سائنسز کا شکریہ ادا کیا۔

نائب وزیر نے کہا کہ میانمار اور چین کے درمیان تعاون پر مبنی دہائی نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں باہم سیکھنے کے لئے قیمتی مواقع اور تجربات فراہم کئے ہیں۔

میانمار میں چینی سفارت خانے کے منسٹر قونصلر ژینگ ژی ہونگ نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی پر چین اور میانمار کے تعاون نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کئے ہیں۔ چین اور میانمار نے جنوب مشرقی ایشیا بائیو ڈائیورسٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا ہے۔ بڑے پیمانے پر 9 مشترکہ سائنسی تجربات کئے ہیں، ہزاروں انواع کو جمع کیا ہے جبکہ 100 سے زیادہ مقالے شائع کئے ہیں۔

Author

  • Xinhua

    شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts
اپنا تبصرہ لکھیں