سیاح ایتھوپیا کے شہر ادیس ابابا کے پس منظر کے ساتھ سیلفی بنا رہے ہیں۔(شِنہوا)
ادیس ابابا (شِنہوا) ایتھوپیا کے ایک اسکالر نے کہا ہے کہ ایتھوپیا کی برکس میں شمولیت ملک کی پائیدار ترقی کو تیز کرے گی اور بلاک کے رکن ممالک کے ساتھ باہمی مفید شراکت داریوں کو جنم دے گی۔
پالیسی اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ آف ایتھوپیا کے مواصلات اور اشاعت کے مشیر بالیو ڈیمیسی نے شِنہوا کو بتایا کہ ایتھوپیا کی برکس میں شمولیت ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو مختلف اقتصادی مواقع کے ذریعے نمایاں طور پر فروغ دے سکتی ہے .ان میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری، جنوب-جنوب تعاون اور تجارتی شراکت داری شامل ہیں۔
ڈیمیسی نے کہا کہ برکس ممالک ایتھوپیا کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں جہاں وہ اپنی نوجوانوں، کم قیمت افرادی قوت اور وسیع قدرتی وسائل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی افریقی ملک میں جاری صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی برکس کی بالخصوص مصنوعات سازی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دلچسپی کے ساتھ منسلک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا کی آبادی12 کروڑ سے زیادہ ہے اور یہ افریقہ میں آبادی کے لحاظ سے نا ئجیر یا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
اسکالر نے کہا کہ ایتھوپیا کی برکس میکانزم میں شمولیت کی درخواست بنیادی طور پر اس کی تزویراتی اقتصادی خواہشات اور ایک ایسی کثیرالجہتی دنیا میں بین الاقوامی تعاون بڑھانے کی خواہش سے متاثر ہے جو ایک منصفانہ عالمی اقتصادی نظام کو فروغ دیتی ہے۔