چین اور برونائی کے درمیان ہائبرڈ چاول ٹیکنالوجی میں تعاون میں اضافہ

برونائی ، ہائبرڈ چاول کے سینئر ماہر مشیر منصوبے کی بندر سری بگاوان میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں مہمان شریک ہیں۔ (شِنہوا)

بندر سری بگاوان (شِنہوا) چین اور برونائی نے برونائی میں ہائبرڈ چاول کے سینئر ماہر مشیر منصوبے پر کام شروع کردیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان زراعت میں تعاون بارے پیشرفت کا ایک اہم قدم ہے۔افتتاحی تقریب برونائی کے دارالحکومت بندر سری بگاوان میں منعقد ہوئی۔

چین کی لانگ پھنگ ہائی ٹیک ایگریکلچر کمپنی، ہونان ہائبرڈ رائس ریسرچ سینٹر اور ہونان ایگریکلچرل یونیورسٹی کے ماہرین ہائبرڈ چاول کی افزائش، کیڑوں اور بیماریوں کی روک تھام ، مٹی میں بہتری اور چاول کی زرخیزی پر لیکچرز کا اہتمام کریں گے۔

برونائی کی وزارت بنیاد ی وسائل اور سیاحت کے مستقل سیکرٹری ہاجاہ توتیاتے نے دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور برونائی میں ہائبرڈ چاول کی ٹیکنالوجی وزراعت کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔

برونائی میں چینی سفیر شیاؤ جیان گو نے کہا کہ چین اور برونائی نے زرعی شعبے میں تعاون سے مفید نتائج حاصل کئے ہیں۔

سفیر نے کہا کہ یہ منصوبہ ترقی کے مزید مواقع پیدا کرکے برونائی میں چاول کی صنعت کی ترقی و غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کرے گا اور زرعی تعاون کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔

برونائی حکومت مختلف اقتصادی شعبوں خاص کر زرعی ٹیکنالوجی اور غذائی خود کفالت میں پیشرفت کے لئے پرعزم ہے۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts