چین، شین زین کا مصنوعی ذہانت، نئی توانائی کی گاڑیوں اور بائیومیڈیکل صنعتوں کو ترجیح د ینے کا منصوبہ

چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر شین زین میں ایک تیز رفتار چارجنگ سٹیشن پر ڈرائیور اپنی نئی توانائی کی گاڑی کو ریچارج کرنے کے لئے 600 کلو واٹ چارجر کا استعمال کررہاہے۔(شِنہوا)

شین زین(شِنہوا)چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ میں واقع ٹیکنالوجی کے مرکز شین زین نے مصنوعی ذہانت (اے آئی)، نئی توانائی کی گاڑیوں (این ای وی) اور ادویات اور طبی آلات کی صنعتوں کی ترقی کو ترجیح دینے کے لئے تین مخصوص دفاتر کھولے ہیں۔

شین زین کی شہری حکومت نے کہا ہے کہ ان تینوں دفاتر میں کام کرنے کے لئے نوجوان اور اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل عہدیداروں کا انتخاب کیا جا ئے گا جو موجودہ حکومتی نظام میں نسبتاً آزادانہ طور پر کام کریں گے۔

دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر تانگ شانگ شنگ نے کہا کہ نئی توانائی کی گاڑیوں کی صںعت کا دفتر ذہانت پر مبنی ڈرائیونگ کو فروغ دینے کے لئے کام کرے گا، جس میں ایل 3 یا اس سے زیادہ خودکاری کی سطح والی گاڑیوں کے لئے ڈرائیونگ کے اجازت نامے کو فروغ دینا اور شہر سے گاڑیوں کی برآمدات کو آسان بنانا شامل ہے۔

شین زین بی وائی ڈی جیسی معروف نئی توانائی کی گاڑیوں کی پیداوار کا مقام ہے اور اس کی این ای وی کی پیداوار پچھلے سال 17 لاکھ 30 ہزار گاڑیوں سے تجاوز کرگئی جو گزشتہ سال کی نسبت 104.2 فیصد زیادہ ہے۔

ادویات اور طبی آلات کی صنعت کے دفتر کے مطابق شہر نے اپنے بائیومیڈیکل شعبے کی مدد کے لئے مجموعی طور پر 16 ارب 50 کروڑ یوآن (تقریباً 2.32 ارب امریکی ڈالر) کے پانچ صنعتی فنڈز بھی قائم کئے ہیں۔

2024 کی پہلی ششماہی میں شین زین کی بائیو میڈیسن صنعت کی ویلیو ایڈڈ قدر 13 ارب یوآن تھی جو سالانہ 10.6 فیصد زیادہ ہے۔

2023 میں شین زین کی مصنوعی ذہانت کی صنعت کی پیداوار کی قدر 300 ارب یوآن سے تجاوز کرگئی تھی جو گزشتہ سال کی نسبت 21.1 فیصد زیادہ ہے۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts